• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

لاہور ہائیکورٹ، 1947ء سے 2001ء تک توشہ خانہ کا ریکارڈ طلب

لاہور ( این این آئی) لاہورہائیکورٹ نے حکومت سے1947ء سے 2001ء تک کا توشہ خانہ کا مکمل ریکارڈ طلب کرلیا۔عدالت نے کہا کہ اگرہمیں کوئی گفٹ دے تو ہم بھی تحائف ڈکلیئر کرنے کے پابند ہیں۔ لاہور ہائیکورٹ میں جسٹس شاہد بلال حسن کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے توشہ خانہ ریکارڈ پبلک کرنے سے متعلق سنگل بنچ کے فیصلے کیخلاف وفاقی حکومت کی اپیل کی سماعت کی ۔ عدالت نے فریقین کو 17 اپریل کے لئے نوٹس بھی جاری کر دیئے ۔وفاقی حکومت کے وکیل نے کہا کہ سنگل بنچ نے تحائف دینے والے ممالک کا ریکارڈ پبلک کرنے کا کہا ہے،حکومت نے توشہ خانہ کے تحائف کا ریکارڈ پبلک کر دیا ہے۔اگرتحائف دینے والے سورس کا بتاتے ہیں تو خارجی تعلقات متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔جسٹس محمد رضا قریشی نے ریماکس دئیے کہ وفاقی حکومت کی اپیل سے کیا ایسے نہیں لگتا کہ جو ہے وہ بھی لٹانے آ گئے ہیں،اب تو معاملہ اس سے آگے جانا ہے۔وکیل اظہرصدیق نے کہا حکومت پھنس رہی تھی اس لیے توشہ خانہ کا ریکارڈ پبلک کیا گیا۔جسٹس شاہد بلال حسن نے ریماکس میں کہا کہ ابھی تو بڑے بڑے پھنسیں گے عوام کی حکومت عوام کے لئے ہے۔وفاقی حکومت کے وکیل نے کہا کہ حکومت نے سب کچھ ویب سائٹ پر ڈال دیا ہے،صرف تحائف کے سورسز کی حد تک ریلیف مانگا ہے۔
اہم خبریں سے مزید