مظفر آباد (نمائندہ جنگ، نیوز ایجنسیاں) آزاد کشمیر ہائیکورٹ نے وزیر اعظم آزاد کشمیر سردار تنویر الیاس خان توہین عدالت کیس میں عہدے سے نااہل قرار دیتے ہوئے قانون ساز اسمبلی کی رکنیت سے بھی فارغ کر دیا، مقامی ہائیکورٹ نے سردار تنویر الیاس کی غیرمشروط معافی کی درخواست مسترد کر دی، عدالت نے کہا کہ آپ کا سابقہ ریکارڈ اچھا نہیں، ہمیشہ عدالتوں کے خلاف غلط قسم کی میڈیا ٹاک کا حصہ بنتے ہیں، توہین عدالت کیس ثابت ہونے پر آپ کو عدالت میں وقت گزارنے کی مدت کی سزا سنائی جاتی ہے، بعدازاں سردار تنویر الیاس سپریم کورٹ آزاد کشمیرمیں پیش ہوئے اس موقع پر چیف جسٹس آزاد کشمیر نے کہا ہم نوکری نہیں کر رہے، ہم عزت کیلئے کام کر رہے ہیں، جب آپ ہماری ڈومین میں گھسیں گے تو ہم آپ کو چھوڑیں گے نہیں، پراسیس کی ضرورت نہیں،ہم 6 ماہ سے زیادہ بھی سزادے سکتے ہیں، سپریم کورٹ نے سردار تنویر الیاس سے تحریری جواب مانگ لیا، واضح رہے کہ تنویرالیاس نے8؍اپریل کواسلام آبادمیں ایک تقریرمیں الزام عائدکیاتھاکہ عدلیہ انکی حکومت کے امور کو متاثر اور حکم امتناع کے ذریعے ایگزیکٹو کے اختیارات میں مداخلت کی جارہی ہے، یاد رہے کہ آزاد کشمیرکی تاریخ میں پہلی بار کسی وزیراعظم کو توہین عدالت پر نااہل قرار دیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق آزاد کشمیر ہائی کورٹ نے وزیر اعظم آزاد کشمیر سردار تنویر الیاس خان توہین عدالت کیس میں عہدے سے نااہل کردیا۔ عدالت نے الیکشن کمیشن کو فوری طور پراسمبلی ممبر شپ ختم کرنے اور نا اہلی نوٹیفکیشن جاری کرنے کا حکم دیدیا، تنویر الیاس کو عدالت عالیہ اور عدالت عظمیٰ نے الگ الگ توہین عدالت کیس میں طلب کر رکھا تھا۔ چیف جسٹس عدالت عالیہ جسٹس صداقت حسین راجہ کی سربراہی میں قائم فل کورٹ نے وزیراعظم آزادکشمیر سردار تنویر الیاس کی عدلیہ مخالف تقاریر پر فیصلہ سنا دیا اور انکی نااہلی کی سزا سنا دی وزیراعظم آزادکشمیر سردار تنویر الیاس کو ہائی کورٹ کے فل بینچ نے کورٹ کی سماعت ختم ہونے تک سزا سنائی جس کیلئے روبکار خاص قائم کی گئی تھی جسکی سماعت چیف جسٹس صداقت حسین راجہ کی سربراہی میں منگل کی صبح ساڑھے دس بجے شروع ہوئی تھی۔ فل کورٹ بینچ میں جسٹس میاں عارف حسین ،جسٹس لیاقت شاہین ،جسٹس سید شاید بہار ،جسٹس سردار اعجاز اور جسٹس خالد رشید شامل تھے نے ایک ہی روز ایک ہی سماعت میں کیس مکمل کیا اور دو گھنٹے بعد فیصلہ سنادیا۔ وزیراعظم اس وقت عدالت عالیہ میں موجود تھے۔ چیف جسٹس کی ہدایت پر جسٹس خالد رشید نے وزیراعظم کی نااہلی کا فیصلہ پڑھ کر سنایا جسکے مطابق وزیراعظم آزادکشمیر سردار تنویر الیاس کو اسمبلی کی رکنیت اور وزارت عظمیٰ سے نااہل کر دیا گیاجنھیں اعلی عدلیہ سے متعلق بیانات پر قصور وار قرار دے دیا گیا ہے ۔