اسلام آباد (افضل بٹ ) آزاد کشمیر کا وزیر اعظم کون بنے گا فیصلہ آج ہوگا ، تاہم وزارت عظمی کےانتخاب میں حیرت انگیزطور پر بیرسٹر سلطان فیصلہ کن اہمیت اختیار کر گئے ہیں ۔
گذشتہ 48گھنٹوں میں صدر آزاد کشمیر بیرسٹر سلطان محمود نے پاکستان پیپلز پارٹی اور تحریک انصاف کی مرکزی قیادت سے ہونے والے مذاکرات میں اپنی شرائط سے دونوں جماعتوں کو آگا ہ کر دیا ہے۔
واضح رہے کہ 53رکنی ایوان میں سے سردار تنویر الیاس کی نااہلی کے بعد وزیر اعظم کے امیدوار کی کامیابی کے لیے 27ووٹ درکار ہیں، بیرسٹر سلطان کے قریبی ذرائع کا دعوی ہے کہ پانچ اراکین اسمبلی نے اپنے فیصلے کا اختیار بیرسٹر سلطان محمود کو دے رکھا ہے۔
ذرائع کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کی مرکزی قیادت کے ساتھ بیرسٹر سلطان محمود کی ملاقات کے دو دور اسلام آباد میں ہوئے جن میں پیپلز پارٹی کی قیادت بیرسٹر سلطان محمود کو چوہدری یسین کی حمایت پر آمادہ کرنے کی کوشش کرتی رہی لیکن بیرسٹر سلطان نے دو ٹوک الفاظ میں انہیں بتا دیا کہ وہ کسی صورت چوہدری یسین کی حمایت نہیں کریں گے۔
تاہم بیرسٹر سلطان محمود نے پیپلز پارٹی کی قیادت کو یہ مشورہ دیا کہ اگر وہ اپنا میدوار تبدیل کرلیں ، سردار یعقوب خان یا فیصل ممتاز راٹھور کو عبوری وقت کیلئے نامزد کر دیں تو وہ مشروط طور پر ان کی حمایت کر سکتے ہیں
ذرائع کے مطابق شرط یہ تھی کہ وزارت عظمی کے انتخاب کے بعد بیرسٹر سلطان صدر ریاست کے منصب سے مستعفی ہو کر اسمبلی کا الیکشن لڑیں گے اور رکن اسمبلی منتخب ہونے کے بعد انہیں وزیر اعظم بنایا جائے گا۔