کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیو کے پروگرام ’’آپس کی بات‘‘میں میزبان منیب فاروق سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ راناثناء نے کہا ہے کہ عمران خان سکون سےفیملی اور کارکنوں کے ساتھ عید منائیں، عدالت نےکہاہے کہ عمران خان کو غیرقانونی طریقے سے ہراساں نہ کیا جائے، علی امین کو جن مقدمات میں گرفتار کیا گیا بتائیں کیا وہ غلط ہیں، زمان پارک میں عمران خان نے لوگوں بٹھایا ہوا تھا،علی امین گنڈا پور پر جو کیسز ہیں کیا انھوں نے وہ عمل اور باتیں نہیں کیں؟ عمران خان سکون سےفیملی اور کارکنوں کے ساتھ عید منائیں کوئی ایسی بات نہیں قانونی طریقے سے عمران خان کو ہراساں کرنے کی ممانعت نہیں، عدالت نےکہاہے کہ عمران خان کو غیرقانونی طریقے سے ہراساں نہ کیا جائے، گرفتاری کےبعدجتنے مسکین علی امین گنڈا پور نظر آئے توقعات کے برعکس ہے، عمران خان قانون کی بالادستی کی بات کرتے ہیں تو آئیں عدالت میں پیش ہوں،چاہتےہیں کہ منی لانڈرنگ،فارن فنڈنگ توشہ خانہ کیس میں عمران خان پیش ہوں، عمران خان نے کسی کو گالی یا دھمکی دی ہے تو مقدمہ بنا ہے، عمران خان اب کچھ افراد کے ساتھ عدالتوں میں آئے ۔پی ٹی آئی کے وکیل احمد اویس ایڈووکیٹ نے کہا کہ سپریم کورٹ الیکشن کیلئے اپنے احکامات پر عملدرآمد کروانے کیلئے زور دے گا، عدالتی احکامات پر عمل نہیں ہوا تو عوام میں سپریم کورٹ کی عزت و تکریم کو دھچکا پہنچے گا، ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد جہانگیر جدون نے کہا کہ انتخابات پنجاب کے ساتھ خیبرپختونخوا میں بھی ہونے ہیں لیکن سمجھ نہیں آتا صرف پنجاب پر فوکس کیوں ہے، خیبرپختونخوا انتخابات پر سپریم کورٹ کہہ رہی ہے پشاور ہائیکورٹ جاکر اپنا کیس کریں۔ وفاقی وزیر داخلہ ،رانا ثناء اللہ نے کہا کہ ہمارے متعلق تو انہوں نے ضمناً بات کی ہے اصل تو انہوں نے بات کی ہے اسٹیبلشمنٹ ہمارے ساتھ بات کرے۔یہ اسٹیبلشمنٹ سے بات کرنے کی خواہش اپنے دل میں پالے رکھیں اور اسٹیبلشمنٹ سے پوچھیں کہ وہ ان کے ساتھ بات کرنا چاہتی ہے یا نہیں کرنا چاہتی ۔