اسلام آباد (نمائندہ جنگ) جوڈیشل مجسٹریٹ ملک امان نے جج دھمکی کیس میں طلبی کے باوجود غیر حاضری پر سابق وزیراعظم عمران خان کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے 20 ہزار روپے مالیتی ضمانتی مچلکے جمع کرانے کی ہدایت کر دی ، منگل کو سماعت کے دوران سپیشل پراسیکوٹر راجہ رضوان عباسی پیش ہوئے اور کہا کہ عمران خان کو عدالت نے ذاتی حیثیت میں طلب کیا ہے ،انکی گزشتہ سماعت پر حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور نہیں ہوئی آج بھی منظور نہیں ہونی چاہئےانکے ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری ہونے چاہئے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری ویسے ہی جاری ہیں ، عمران خان کے علاوہ کسی اور ملزم کیساتھ بھی ایسا ہی رویہ ہوتا ہے ؟ ، عمران خان اپیل دائر کرتے ہیں لیکن خود پیش نہیں ہوتے استدعا ہے کہ انکے قابل ضمانت وارنٹ کیساتھ ضمانتی مچلکے جمع کرانے کی ہدایت کی جائے ، علی بخاری ایڈووکیٹ نے کہا کہ عمران خان کی سکیورٹی واپس لینے کے حوالے سے وفاقی حکومت سے عدالت نے جواب طلب کر رکھا ہے ، عمران خان کو عدالت میں پیش ہونے سے محبت ہے ، علی بخاری نے کہا کہ خاتون جج شکایت کنندہ ہیں نہ انکا کیس میں بیان قلمبند ہوا عمران خان کیخلاف شکایت کنندہ ایک مجسٹریٹ ہے ، عدالت نے ریمارکس دئیے کہ عمران خان کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواستیں دو بار خارج ہو چکی ہیں ، دوران سماعت عمران کی وارنٹ کی عدم تعمیلی رپورٹ عدالت میں جمع کروا دی گئی ، عدالت نے عمران خان کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے20 ہزار روپے مالیتی ضمانتی مچلکے جمع کرانے اور وارنٹ کی تعمیل زمان پارک میں کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت 25 مئی تک ملتوی کر دی ۔دریں اثناء ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج طاہر عباس سپرا نے خاتون جج دھمکی کیس میں عمران خان کو جاری سمن کیخلاف اپیل میں فریقین کو جواب کیلئے نوٹس جاری کر دئیے ، جج نے درخواست سماعت کیلئے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج طاہرعباس سِپرا کو بھجوا دی ۔