کراچی ( اسٹاف رپورٹر) سگریٹ انڈسٹری پر 60ارب روپے کے اضافی ٹیکس سے غیر قانونی سگریٹ کی فروخت میں اضافہ،سگریٹ پر ٹیکس کی شرح 200فیصد سے بڑھا کر 400فیصد کرنے سے سگریٹ کی قیمت میں دگنا اضافہ ہوگیا ، صارفین نے اس اضافے کو قبول نہیں کیا بلکہ قوت خرید میں کمی کی وجہ سے سستے غیرقانونی سگریٹ کی جانب تیزی سے راغب ہو گئے ہیں، آل پاکستان مرکزی یونین پان سگریٹ مشروب ریٹیلرز نے وفاقی حکومت کی جانب سے سگریٹ پر فیڈل ایکسائز ڈیوٹی کی شرح میں غیر معمولی اضافہ کو سگریٹ پان ریٹیلرز کی بقاء کے لیے خطرہ قرار دیتے ہوئے وزیر اعظم شہباز شریف سے معاملے کا نوٹس لینے اور قانونی سگریٹ مہنگے ہونے سے ریٹیلرز پر پڑنے والے سنگین اثرات کا حل نکالنے کا مطالبہ کردیا ہے۔ k k سائنسدانوں نے رواں برس دنیا میں ریکارڈ گرمی کا خدشہ ظاہر کردیا کراچی (نیوز ڈیسک) موسمیاتی سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ موسمیاتی تبدیلیوں اور موسمی رجحان ایل نینو کی متوقع واپسی کی وجہ سے دنیا میں گرمی میں اضافہ ہوسکتا اور 2023 یا 2024 میں اوسط درجہ حرارت کے نئے ریکارڈ قائم ہو سکتے ہیں۔ موسمیاتی ماڈل تجویز کرتے ہیں کہ بحرالکاہل میں موسمیاتی طرز عمل ’’لانینا‘‘ کے تین سال بعد اس سال کے آخر میں موسمی رجحان ’’ایل نینو‘‘ کی واپسی ہوسکتی ہے۔ ’’ لانینا‘‘ عام طور پر عالمی درجہ حرارت کو قدرے کم کرتا ہے اور اس کے برعکس ’’ ایل نینو‘‘ اوسط درجہ حرارت بڑھا کر گرمی لاتا ہے۔ ایل نینو کے دوران خط استوا کے ساتھ مغرب سے چلنے والی ہوائیں سست ہو جاتی ہیں اور گرم پانی مشرق کی طرف دھکیل دیا جاتا ہے جس سے سطح سمندر کا گرم درجہ حرارت پیدا ہوجاتا ہے۔ یورپی یونین کے ’’کوپر نیکس کلائیمیٹ چینج سروس‘‘ کے ڈائریکٹر کارلو بوونٹیمپو نے بتایا ہے کہ ایل نینو عام طور پر عالمی سطح پر ریکارڈ توڑ درجہ حرارت سے وابستہ ہے۔ ایل نینو 2023یا 2024میں واپس آتا ہے یا نہیں یہ حتمی طور پر معلوم نہیں ہے تاہم میرے خیال میں ایل نینو کے آنے کا امکان بہت زیادہ ہے۔ بوونٹیمپو نے مزید کہا کہ آب و ہوا کے ماڈل موسم گرما کے آخر میں ایل نینو کی حالت میں واپسی اور سال کے آخر تک ایک مضبوط ال نینو کی نشوونما کا امکان بتا رہے ہیں۔ دنیا کے موسموں کے مرتب ریکارڈ کے مطابق اب تک کا دنیا کا گرم ترین سال 2016رہا ہے جو ایک مضبوط ایل نینو کے ساتھ ساتھ آیا تھا ۔ تاہم یاد رہے کہ موسمیاتی تبدیلی نے بغیر کسی ایل نینو کے بھی متعدد سالوں میں انتہائی درجہ حرارت کو ظاہر کیا ہے۔ گزشتہ آٹھ سالہ ریکارڈ پر دنیا کے آٹھ گرم ترین سال تھے۔