اسلام آباد ( افضل بٹ )پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی جانب سے زمان پارک لاہور میں طلب کردہ تحریک انصاف آزاد کشمیر پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں 31 اراکین اسمبلی میں سے صرف 7 ارکان کی شرکت پر عمران خان سخت برہم ہو گئے اور پارٹی سے اعلانیہ اور خاموش بغاوت کرنے والوں کیخلاف سخت فیصلے کر دیئے۔ تفصیلات کے مطابق آزاد کشمیر میں نئے وزیر اعظم کے انتخاب کے بعد کی صورتحال کا جائزہ لینے کیلئے دو روز قبل زمان پارک میں یہ اجلاس طلب کیا تھا جس میں شرکت کرنے والے سات ارکان اسمبلی میں سابق سینئر وزیر خواجہ فاروق احمد ، سابق وزیر اعظم سردار عبدالقیوم نیازی، لاہور سے منتخب رکن اسمبلی دیوان غلام محی الدین ،گوجرانوالہ سے رکن اسمبلی چودھری مقبول گجر ، سیالکوٹ سے رکن حافظ حامد رضا ، اوور سیز رکن اسمبلی محمد اقبال اور پونچھ سے سردار محمد حسین شامل تھے۔ ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی چیر مین عمران خان نے ان سات اراکین اسمبلی میں سے سابق وزیر اعظم سردار قیوم نیازی کو تحریک انصاف آزاد کشمیر کا صدر اور سابق سینئر وزیر خواجہ فاروق کو اپوزیشن لیڈر اور مقبول گجر کو سپیکر شپ کا امیدوار نامزد کر دیا ہے جبکہ آزاد کشمیر ہائی کورٹ سے وزارت عظمی کیلئے نااہل ہونے والے سردار تنویر الیاس کو وزارت عظمی سے نااہلی کے بعد تحریک انصاف آزاد کشمیر کی صدارت سے بھی سبکدوش کر دیا گیا ہے۔ دریں اثنا اجلاس میں یہ فیصلہ بھی کیا گیا کہ سپیکر شپ کیلئے تحریک انصاف فارورڈ بلاک، پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کے مشترکہ امیدوار چودھری لطیف اکبر کے مقابلے میں پی ٹی آئی کے امیدوار چودھری مقبول گجر ہوں گے اور جو رکن اسمبلی پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی کرتے ہوے مقبول گجر کو ووٹ نہیں دیں گے ان کی پارٹی رکنیت ختم کر دی جائے گی۔ ذرائع کے مطابق اجلاس کے دوران آزاد کشمیر کے نومنتخب وزیر اعظم چودھری انوارالحق کو تحریک انصاف کا باغی قرار دیتے ہوے ان کے ساتھ مکمل عدم تعاون کے ساتھ ساتھ یہ فیصلہ بھی کیا گیا کہ انوارالحق کی کابینہ میں شامل ہونے والے تحریک انصاف کے اراکین اسمبلی کو بھی پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی پر نوٹس جاری کئے جائیں گے۔