اسلام آباد (فاروق اقدس) پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن جو جمعیت علمائے اسلام کے مرکزی امیر بھی ہیں انہوں نے جمعیت علمائے اسلام کی مرکزی مجلس عاملہ کا ہنگامی اجلاس اسلام آباد میں طلب کر لیا ہے اور مجلس عاملہ کے تمام اراکین کو اجلاس میں شرکت کو یقینی بنانے کی ہدایت بھی کی گئی ہے۔ اجلاس آج (بدھ) کو مولانا فضل الرحمان کی سربراہی میں ہوگا۔ جمعیت علمائے اسلام کے امیر کی جانب سے یہ اجلاس ایک ایسے موقعہ پر بلایا گیا ہے جب اگلے روز 27اپریل کو سپریم کورٹ میں ملک میں ایک ہی دن عام انتخابات کرانے کیلئے درخواستوں کی سماعت پر فیصلہ ہونا ہے اور اس تناظر میں اجلاس کو غیرمعمولی طور پر اہم قرار سمجھا جارہا ہے۔ ذرائع کے مطابق اجلاس کے انعقاد کا مقصد ملک کی موجودہ صورتحال پر بالخصوص دو نکات پر مشتمل ہوگا جن میں اولیں طور پر ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال میں سپریم کورٹ اور چیف جسٹس عمر عطاء بندیال کے کردار کو موضوع بحث لایا جایا گا جبکہ حکومت اور اتحادی جماعتوں کے درمیان مذاکرات کے حوالے سے جو رابطے، سرگرمیاں، بیانات اور اعلانات سامنے آرہے ہیں ان کا تفصیلی جائزہ لیا جائے گا اور اس صورتحال کے مقاصد کے پس پردہ عوامل اور محرکات پر بھی غوروخوض ہوگا۔ جمعیت علمائے اسلام کے مرکزی ترجمان اسلم غوری کے مطابق ملک کی موجودہ صورتحال کی سنگینی کے پیش نظر اجلاس تین سے چار دن تک جاری رہ سکتا ہے۔ اجلاس میں موجودہ سیاسی صورتحال اور عدالتی سطح پر پیدا کردہ بحران کے علاوہ موجودہ حالات کے حوالے سے مضبوط جماعتی موقف کا تعین ہوگا۔ اجلاس میں خیبرپختونخوا بشمول فاٹا انضمام علاقوں سمیت ملک بھر میں امن امان کی صورتحال پر غور بھی کیا جائے گا۔ جبکہ آئندہ قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے انتخاب پر لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔ مولانا فضل الرحمان جو اپنے آبائی گاؤں میں قیام پذیر تھے وہ منگل کی شب اسلام آباد پہنچ گئے ہیں۔