• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وزیراعظم پر اتحادی جماعتوں کا اظہار اعتماد، 3 شخصیات کو پارلیمنٹ بلانے پر غور

اسلام آباد (نیوز ایجنسیاں)وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت حکمران اتحاد کے اجلاس میں توہین پارلیمنٹ پر 3شخصیات کو طلب کرنے سمیت اہم فیصلے کیے گئے، اجلاس میں شریک ارکان قومی اسمبلی کی طرف سے کہا گیا کہ 3 افراد مسلسل پارلیمنٹ کی توہین کر رہے ہیں، ان تینوں افراد کو قومی اسمبلی کی استحقاق کمیٹی میں طلب کیا جائے، اتحادیوں نے وزیراعظم پر اظہار اعتماد کردیا، حکومتی اتحادی جماعتوں نےاتفاق کیاکہ وزیراعظم کےایوان کی اکثریت کھودینےکی آبزرویشن پارلیمان کی توہین اورقابل مذمت ہے،کسی کی ضد، انا اور خواہشات پر فیصلے نہیں ہونگے، منتخب وزیراعظم کو توہین عدالت کی جعلی ، غیرآئینی وغیرقانونی کارروائی کے ذریعے عہدے سے ہٹانا ایک سنگین اور ناقابل معافی جرم ہے، اتحادی جماعتوں نے تمام فیصلوں کا اختیار وزیراعظم کو تفویض کردیا، اعلامیہ میں کہاگیاکہ یہ آبزوریشن پارلیمان اور وزیراعظم کی توہین کے مترادف اور قابل مذمت ہیں،پارلیمان وزیراعظم کیساتھ کھڑی ہے اور اُن پر مکمل اعتماد کرتی ہے جبکہ وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہےکہ ثالثی اور پنچایت سپریم کورٹ کا کام نہیں، سپریم کورٹ کا کام قانون اور آئین کے مطابق فیصلے کرنا ہے، الیکشن کیلئے اکتوبر، نومبر کی تاریخ بنتی ہے، اتحادیوں کا متفقہ فیصلہ ہے الیکشن اکتوبر میں ہونے چاہئیں۔ تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت اتحادی جماعتوں کے اجلاس میں مولانا فضل الرحمان ، آصف زرداری، بلاول بھٹو ، قمر زمان کائرہ، خالد مگسی ، ایاز صادق، خالدمقبول صدیقی، طارق بشیر چیمہ ، آغا حسن بلوچ، سالک چوہدری ، مریم اورنگزیب ، مولانا اسعد محمود ، دیگر اتحادی رہنما ، اعظم نذیر تارڑ، اٹارنی جنرل شریک ہوئے،حکمران جماعتوں کے سربراہوں کے اہم مشاورتی اجلاس میں ملک کی مجموعی صورتحال کا جائزہ لیا گیا اور خاص طورپر سپریم کورٹ کے فیصلوں سے پیدا ہونے والے امور پر مشاورت کی گئی جبکہ موجودہ حکومت کی آئینی مدت کی تکمیل پر ملک میں ایک ہی دن انتخابات کرانے کے حوالے سے پہلے سے جاری مشاورتی عمل کو اگلے مرحلے میں لے جانے اوراس ضمن میں قائم کردہ کمیٹی کی مشاورت ودیگر سیاسی رابطوں کے تناظر میں مستقبل کی حکمت عملی پر غور ہوا۔ اجلاس نے متفقہ فیصلہ کیا کہ موجودہ حکومت کی آئینی مدت کی تکمیل پر ایک ہی دن ملک بھر میں انتخابات کرانا بنیادی نکات ہیں، جو بھی حکمت عملی طے جائیگی، انکی بنیاد یہی دونکات ہونگے۔ اجلاس نے قراردیا کہ وزیراعظم شہبازشریف جو بھی فیصلہ کرینگے، اتحاد کی تمام جماعتیں اس کا بھرپور ساتھ دیں گی، ملک میں ایک ہی دِن شفاف، آزادانہ اور غیرجانبدارانہ انتخابات کے انعقاد سے متعلق حکمران جماعتیں اپنے اندر سیاسی مشاورت کا عمل پہلے سے ہی شروع کرچکی ہیں اور یہ نشاندہی کرتی ہیں کہ اس خالصتا ً سیاسی معاملے میں سپریم کورٹ کا پنچایت کا کردار غیر مناسب ہے۔ انتخابات کیلئے بات چیت، افہام وتفہیم یا اتفاق رائے پیدا کرنے کاعمل سیاسی جماعتوں کا کلی دائرہ کارہے جسے وہ برسوں سے بخوبی اور کامیابی سے ادا کرتی آرہی ہیں۔

اہم خبریں سے مزید