کراچی(ٹی وی رپورٹ)وزیردفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ عمران خان سے مذاکرات بے سود ہیں، ہم چاہتے ہیں انتخابات وقت پر یعنی اکتوبر میں ہوں، عمران خان سرپرستی حاصل کرنے کیلئے جولائی اگست میں الیکشن چاہتا ہے، سیاستدان مذاکرات کا کھیل کرتے رہتے ہیں، ہمیں مذاکرات کا کہنے والے ججز خود تقسیم ہیں پہلے آپس میں مذاکرات کرلیں،نواز شریف کو جس بات پر تاحیات نااہل کیا گیا اسی پر باقی سیاستدانوں کو ایک مدت کیلئے نااہل کیا گیا، شہباز شریف کیخلاف توہین عدالت کی گئی تو تین دو کا فیصلہ نامنظور ہوگا،امریکا کے ساتھ تعلقات کیلئے پاک چین تعلقات قربان نہیں کرسکتے، پرویز الٰہی کو عزت و آبرو کا خیال ہوتا تو گرفتاری دیدیتے۔ وہ جیو نیوز کے پروگرام ”کیپٹل ٹاک“ میں میزبان حامد میر سے گفتگو کررہے تھے۔ وزیر دفاع خواجہ آصف نے مزید کہا کہ پرویز الٰہی کے گھر پر چھاپہ مارنے والی فورس پنجاب حکومت کے ماتحت ہے، پرویز الٰہی کے خلاف متعدد تحقیقات چل رہی ہیں کچھ لوگ پکڑے بھی گئے ہیں، جو لوگ پکڑے گئے ان کے تانے بانے پرویز الٰہی کے ساتھ ملتے ہیں، سیاستدانوں کو گرفتاریاں دیتے ہوئے مزاحمت نہیں کرنی چاہئے، ایسی صورت میں گرفتار کرنے والے لوگ شاید اپنی حدود کراس کرجائیں، پرویز الٰہی پی ٹی آئی کے صدر ہیں مگر ان کے گھر چھاپے پر پی ٹی آئی نے احتجاج نہیں کیا، عمران خان موقع پرست اور سودے باز آدمی ہیں۔ خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ عمران خان نے پرویز الٰہی کو ڈاکو کہا پرویز الٰہی نے کہا عمران کی نیپی بدلی جاتی رہیں، اس کے باوجود عمران خان نے پرویز الٰہی کو پارٹی صدر بنادیا، اب وہ چاہتے ہیں پنجاب اسمبلی بحال ہوجائے تاکہ ڈاکو راج واپس آجائے، پرویز الٰہی کو عزت و آبرو کا خیال ہوتا تو گرفتاری دیدیتے، پرویز الٰہی موبائل گھر پر چھوڑ گئے دیکھیں کتنی دو نمبری ہے۔ حامد میر کے سوال عمران خان چاہتے ہیں چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی ستمبر میں ریٹائرمنٹ سے پہلے الیکشن ہوجائیں، آپ چاہتے ہیں ان کی ریٹائرمنٹ کے بعد الیکشن ہوں؟ کا جواب دیتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ یہ سارا رولا ستمبر کا ہے، ہم یہ نہیں چاہتے کہ الیکشن چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی ریٹائرمنٹ کے بعد ہوں ہم چاہتے ہیں انتخابات وقت پر ہوں۔