واشنگٹن (نیوز ڈیسک) امریکی رکن کانگریس ایڈم شیف نے پاکستان میں انسانی حقوق کی صورتحال پر تشویش ظاہر کی ہے اور پی ٹی آئی رہنماؤں کو یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ دیکھیں گے کہ امریکہ اس صورتحال میں پاکستان کی کس طرح مدد کرسکتا ہے۔کانگریس مین ایڈم شیف نے یہ بات تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کے مشیر برائے اوورسیز پاکستانی امور عاطف خان سے ملاقات کے موقع پر کی، یہ ملاقات پاکستانی امریکن یموکریٹ ڈاکٹر آصف محمود کی کیلیفورنیا میں رہائش گاہ پر ہوئی جس میں بعض دیگر شخصیات بھی موجود تھیں۔ایڈم شیف نے زور دیا کہ اس صورتحال میں امریکہ کو چاہیے کہ وہ انسانی حقوق کی صورتحال پر ٹھوس وکالت کرے،کانگریس مین ایڈم شیف ان سرکردہ ڈیموکریٹس اور ریپبلکن اراکین کانگریس میں شامل ہیں جنہوں نے پاکستان کی اس صورتحال پر امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کو خط لکھ کر نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔عمران خان کے مشیر برائے اوورسیز پاکستانی عاطف خان نے اس موقع پر کہا کہ وہ ڈاکٹر آصف محمود کے شکر گزار ہیں جن کے ذریعے یہ ملاقات ممکن ہوئی، عاطف خان نے کہا کہ آپ نے عمران خان کے امریکا مخالف ہونے سے متعلق جو بات پوچھی تھی ،اس پر وہ یہ واضح کرنا چاہتے ہیں کہ عمران خان امریکہ مخالف نہیں ہیں، یہ ضرور ہے کہ پچھلے دو تین برسوں میں عمران خان کو امریکہ مخالف پاکستانی لیڈر کے طورپر پیش کیا گیا مگر حقیقت یہ ہے کہ عمران خان پاکستان کو برابری کے درجے پر دیکھنا چاہتے ہیں،عمران حکومت کیخلاف تحریک عدم اعتماد اور سائفر تنازع سے متعلق وضاحت کرتے ہوئے عاطف خان نے کہا کہ سائفر کے مواد کا تعلق امریکی اہلکار سے جوڑا گیا تھا جسے بغیر تحقیقات کئے درست مان لیا گیا، عاطف خان نے دعویٰ کیا کہ وقت گزرنے پر تحقیقات سے جوبات سامنے آئی وہ یہ تھی کہ عمران حکومت کیخلاف سازش پاکستان ہی میں تیار کی گئی تھی،عمران خان کے مشیر نے کہا کہ سابق وزیراعظم سمجھتے ہیں کہ پاک ،امریکہ تعلقات سب سے اہم تعلقات ہیں، تاہم وہ یہ ضرور چاہتے ہیں کہ پاکستان کو بھی وہی درجہ ملے جو دیگر ممالک کو حاصل ہے کہ عالمی تنازعات میں پاکستان کو نیوٹرل رہنے کا حق حاصل ہو۔