آئی جی پولیس سندھ غلام نبی میمن نے، جہاں جرائم پیشہ عناصر کے خاتمے کا عزم کیا ہے ، وہیں سندھ کو منشیات کی لعنت سے پاک کرنے کے لیے صوبہ میں اسپیشل ٹاسک فورس تشکیل دی ہے۔ اس سلسلے میں سندھ کے تمام ایس پی کے ساتھ روزانہ ویڈیو لِنک کے ذریعے رابطہ شروع کیا ہے۔ آئی جی پولیس کا کہنا تھا کہ منشیات کی لعنت نے نوجوان نسل کو کینسر کا تحفہ دیا ہے، وقت آ گیا ہے، اس لعنت سے سندہ کے عوام کو نجات دلائی جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ نارکوٹیکس ،گٹکا ،ماوا، زیڈ اکیس کی لعنت کے کے خلاف بھرپور کارروائی جائے۔ جرائم میں ملوث سہولت کاری یا سرپرستی کے مرتکب ڈی ایس پیز، ایس ایچ اوز اور ہیڈ محرر کے خلاف محکمانہ وقانونی کارروائی کی جائے گی، اگر کوئی ہتھیار ڈالے گا تو ہم اسے انصاف دیں گے۔ منشیات کے بڑے ڈیلرز، ہول سیلرز سمیت تمام کا صفایا کیا جائے گا، اچھی کارکردگی کے حامل افسران و اہل کاروں کی حوصلہ افزائی کے لیے نقد انعام اور سرٹیفکیٹ بھی دیے جائیں گے۔ دوسری جانب آئی جی پولیس سندھ کی ویڈیو لِنک کانفرنس میں پولیس اسپیشل برانچ کے ایڈیشنل آئی جی سندھ سمیت تمام ڈی آئی جی نے شرکت کی۔
دوسری جانب ضلع شہید بینظیر آباد میں جرائم پیشہ افراد کی سرگرمی بھی جاری ہے، اس سلسلے میں رپورٹ کے مطابق ایک ماہ میں ڈاکو بے لگام ہو گئے ہیں، ضلع کے مختلف شہروں جن میں قاضی احمد سکرنڈ، دولت پور ، دوڑ شامل ہیں، موٹر سائیکل سوار ڈاکوؤں نے شہریوں کو نقدی اور موبائل فون سے محروم کردیا۔ قاضی احمد کے قریب مویشیوں کے تاجر عبدالقیوم قریشی سے مسلح موٹر سائیکل سواروں نے 8 لاکھ روپیہ چھین لیے اور فرار ہوگئے۔ سرہاری روڈ پر موٹر سائیکل سوار ڈاکوؤں نے میڈیکل کمپنی کے ملازمین سے موبائل فون اور ایک لاکھ روپیہ چھین لیا، جب کہ بینک میں رقم جمع کرانے والے طلحہ سے ساڑھے چار لاکھ روپیہ چھین لیے گئے۔
ادھر 60 میل روڈ پر عبدالرحیم لاشاری کی دس سالہ بیٹی ریما کو اغوا کرلیا گیا، جس کی لاش 15 روز بعد سداواہ نہر سے برآمد کی گئی۔ تاہم اس سلسلے میں ایس ایس پی امیر سعود مگسی نے بتایا کہ دو ملزمان رجب اورنبن لاشاری کو گرفتار کیا گیا ہے، جب کہ سکرنڈ کے نزدیک گاؤں میں 14سالہ ندیم مری نامی طالب علم نے گھریلو تکرار میں درخت میں پھندا ڈال کر خود کشی کرلی۔
جہاں تک ڈاکوؤں کی وارداتوں کا تعلق تھا، اس سلسلے میں رابطہ کرنے پر ایس ایس پی امیر سعود مگسی کا کہنا تھا کہ ڈاکوؤں کے دو گینگ جو کہ شہداد پور سے آئے تھے، انہوں نے پے در پے وارداتیں کر کے شہر میں خوف و ہراس کی فضا پیدا کردی تھی۔ پولیس نے اس چیلنج کو قبول کیا اور چوبیس گھنٹے میں ڈاکوؤں کے دونوں گروپوں کو گرفتار کرکے لوٹی ہوئی نقدی اور موبائل فون برآمد کر کے مالکان کے حوالے کیے۔ انہوں نے کہا کہ اے سیکشن پولیس اسٹیشن کی حدود میں مقابلے میں ڈاکو امجد کیریو کو گرفتار کیا گیا،
جب کہ پانچ منشیات فروشوں کو گرفتار کرکے بھاری مقدار میں منشیات برآمد کرلی۔ ایس ایس پی کا کہنا تھا کہ پولیس نے ایک ماہ کے دوران آٹھ ڈاکوؤں کو زخمی حالت میں گرفتار کیا، جب کہ ڈاکوؤں کے دوگینگ کو ختم کیا گیا۔ ایس ایس پی کی جانب سے ایس پی ہاؤس میں سیمینار کا انعقاد کیا گیا، جس میں تفتیشی افسران کی انویسٹیگیشن میں بہتری لانے کے لیے تجاویز پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ سیمینار میں جوڈیشل مجسٹریٹ اور ڈی ایس پیز نے شرکت کی۔ سمینار میں ضلع کے پولیس افسران اور ایس ایچ او بھی شریک ہوئے۔
اس موقع پر ایس ایس پی کا کہنا تھا کہ تفتیشی افسران مقدمات کو اس طرح بنائیں کہ ملزمان کو کسی قسم کی رعایت نہ مل سکے۔ سیمینار سے خطاب میں جوڈیشل مجسٹریٹ نے اپنے تجربات کی روشنی میں انویسٹی گیشن افسران کو بتایا کے اگر مقدمہ کو تمام پہلوؤں کے ساتھ بنایا جائے تو کوئی وجہ نہیں ہے کہ ملزم کو سزا نہ مل سکے انہوں نے کہا کہ جلد بازی میں بنائے گئے، مقدمات کا فائدہ ملزم کے وکیل کو مل جاتا ہے اور وہ اپنے کلائٹ کو باآسانی چھڑا لے جاتا ہے اور اس کی وجہ سے معاشرے میں ایک جانب عدالتوں پر عوام کا اعتماد مجروح ہوتا ہے اور دوسری جانب ملزم پھر دوبارہ جرم کا ارتکاب کرتا ہے۔
سیمینار میں شریک مقررین کا کہنا تھا کہ قانون میں سقم کی وجہ سے بھی جرائم پیشہ افراد کو فائدہ مل رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ قانون میں ایسی ترامیم کی جائیں اور ایسے قانون وضع کیے جائیں جس میں جرائم پیشہ افراد کو یقینی طور پر سزا دلائی جا سکے۔ ایس ایس پی امیر سعود مگسی کا کہنا تھا کہ جن پولیس افسران کو تفتیش دی جاتی ہے، انہیں پولیس افسران کو اس کا پابند کیا جانا چاہیے کہ وہ مقدمے کے اختتام تک عدالت میں پیش ہوں اور پوری تیاری کے ساتھ مقدمے کو انجام تک پہنچائیں۔ بدقسمتی سے پولیس اگر کمزور مقدمہ بناتی ہے، تو ان مقدمات میں ملزم چُھوٹ جاتے ہیں اور اس کی سب سے بڑی وجہ مقدمے کی تیاری میں جھول رہ جانا ہے۔