• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

میرے پاس فیض حمید کیخلاف ثبوت تھے عمران بھی دیں، شوکت عزیز صدیقی

کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیو پروگرام ’کیپٹل ٹاک‘ میں میزبان حامد میر سے گفتگو کرتے ہوئےسابق جج شوکت عزیز صدیقی نے کہا کہ میرے پاس فیض حمید کیخلاف ثبوت تھے عمران خان بھی ثبوت دیں،عمران خان بغیر ثبوت کے الزامات لگا رہے ہیں ۔ وہ محض فوج کے اعلیٰ افسروں کو نہیں بلکہ پورے ادارے کو بدنام کررہے ہیں ، اب تو میں یہ سمجھتا ہوں کہ میرا یہ جو کیس ہے اب کیس نہیں میرا امتحان ہے جو شاید اللہ کی طرف سے ہے اور میں صبر سے اللہ کی طرف سے ہی انصاف کا منتظر ہوں۔ وزیراعظم کے معاون خصوصی ملک احمد خان نے کہا ہے کہ عمران خان بڑے سنگین الزامات لگا رہے ہیں جن کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے،ماہر قانون سلمان اکرم راجانے کہا کہ ماضی میں بہت سے مقدمات میں غلط طریقے سے فیصلہ کئے گئے میں ا سکی تائید کرتا ہوں ماضی میں بہت غلطیاں ہوئی ہیں۔ وزیراعظم کے معاون خصوصی ملک احمد خان نے کہا کہ بہت سنجیدہ اور اہم ایشو پر یہ بات کی ہے جو ڈی جی آئی ایس پی آر کا بیان ہے اس سے پہلے آجانا چاہئے تھا تاخیر سے آئی ہے عمران خان نے جو الزامات لگائے ہیں جس میں وہ بار بار حاضر سروس لوگوں کے نام لے کر بے بنیاد من گھڑت جو تحقیقات میں بھی ہم نے دیکھا جب پرویز الٰہی کی گورنمنٹ تھی تو ثبوتوں کو بھی فبریکیٹ کرنے کی کوشش کی لیکن جس طریقے سے عمرا ن یہ کر رہے ہیں اس میں ادارہ اپنے طو رپر گورنمنٹ اپنے طور پر اور وہ پرسنل جن کے خلاف یہ بات کر رہے ہیں اور بڑے سنگین الزامات لگا رہے ہیں جن کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے یہ اسی طرح کی باتیں ہیں ۔ وہ ایک موقف لیتے ہیں تبدیل کرتے ہیں دوسرا لیتے ہیں تبدیل کرتے ہیں چلیں وہ ان کی سیاسی سوچ کے ساتھ تعلق ہے لیکن یہ بہت سنجیدہ معاملہ ہے کہ کسی شخص پر تین سو دو جیسا سنگین الزام لگائیں کیسی غلط بات ہے عمران نے یہ الزام وزیراعظم وزیر داخلہ انٹیلی ایجنسی کے ذمہ دار ترین ڈی جی کے متعلق بھی لگا رہے ہیں کہ ان کو 302 کے الزام میں کھڑا کر رہے ہیں ۔ ماہر قانون سلمان اکرم راجا نے کہا کہ جہاں خدشہ ہوتا ہے وہاں اس طرح کا ثبوت تو شاید دینا ممکن نہیں ہے اب سوال یہ ہے کہ کیا خدشوں کا اظہار آپ کو مجھے کرنا چاہیے ہم کرتے ہیں اگر ہمیں کوئی خدشہ لاحق ہوجائے کہ مجھے اس شخص سے خطرہ محسوس ہو رہا ہے وہ شخص کہے گا میں نے کوئی وار نہیں کیا لیکن وار ہونے سے پہلے خدشہ ہی ہوتا ہے یہ مشکل صورتحال ہے اس میں ہتک عزت کا عنصر آسکتا ہے لیکن جہاں اتنا بڑا ایک ادارہ ہو اور ادارے کے ذمہ داران افسران ہوں ان کو آگے بڑے کر اشورنس دینی چاہیے کہ آپ کو ہماری جانب سے خائف ہونے کی ضرورت نہیں ہے روز ہم دیکھتے ہیں وی لوگ کرتے ہیں جو کہتے ہیں عمران خان پر سرخ لکیر لگا دی گئی ابھی آپ جائیں سوشل میڈیا کھولیں بے شمار vlog مل جائیں گے اور اسٹبلشمنٹ کا بڑا فیصلہ یہ تھم میل مل جائیں گے ان کو بھی کوئی پوچھے کہ یہ کیوں اسٹبلشمنٹ کے حوالے سے چہ میگوئیاں کر رہے ہو بلکہ اعلان کر رہے ہو یہ فیصلہ ہوگیا عمران خان پر سرخ لکیر نکل گئی یہ چیزیں قابل تشویش ہیں ۔
اہم خبریں سے مزید