وٹفورڈ (نمائندہ جنگ) وٹفورڈ میں کمیونٹی ر ہنماؤں چوہدری محمد عظیم سابق صدر کشمیر رابط کمیٹی یو کے کونسلر عمران حمید ملک، چوہدری محمد منیر رہنماجمو ں کشمیر لبریشن فرنٹ، سابق کاؤنٹی کونسلر چوہدری محمد رشید ، تحریک انصاف کے رہنما ، ریاست بھٹی دیگر رہنماؤں نے سابق وزیر اعظم پاکستان عمران خان کی گرفتاری کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے ۔ ان رہنماؤ ں نے سابق وزیر اعظم پاکستان عمران خان کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ حکومت نے ملک میں عام انتخابات سے توجہ ہٹانے کیلئے عمران خان کی گرفتاری ڈرامہ رچایا ہے۔حکومت نے عمران خان کی گرفتاری سے یہ ثابت کیا ہے کہ وہ ملک میں انتخابات کو طول دینے کے لیے اوچھے ہتھکنڈے اختیار کر ر ہی ہےجو قابل مذمت ہے ۔ ان ر ہنماؤں نے کہا کہ عمران خان پر القادر یونیورسٹی میں کرپشن کا الزام حقائق کے منافی ہے اور بغیر ثبوت کے عمران خان کی گرفتاری خلاف قانون خلاف ضابطہ ہے ۔ عمران خاناپنی تاریخ پیشی پر حاظر ہوئے قانون کا احترام کرتے ہوئے عدالت میں حاضر ہوئے اور نیب نے موقع غنیمت سمجھتے ہوئے گرفتار کرلیا جو عدلیہ اور قانون کی خلاف ورزی ہے۔نیب کے پاس عمران خان کے خلاف کوئی کیس تھا تو گرفتاری کے لیے الگ سے عدالت سے اجازت لیتی ۔ جوطریقہ کار اختیارکیا گیا یہ طریقہ کار عدلیہ اور قانون کی خلاف ورزی ہے ان کمیونٹی شخصیات نے کہا کہ موجودہ حکومت نااہل اور ملکی نظام چلانے میں مکمل ناکام ھو چکی ہے ۔ وہ ملک میں حالات خراب کرنے کی ذمہ دار ہے ۔ پاکستان اس وقت نازک ترین صورتحال سے دوچار ہے۔ ملک میں صورتحال کو بہتر بنانے کیلئے ضروری کہ موجودہ حکومت فوری طور پرمستعفی جائے۔ ملک میں عام انتخابات کرانے کے لیے تاریخ کا اعلان کیا جائے ۔ موجود ہ حکومت انتقامی کارروائیوں کا سلسلہ بند کر ے اور جمہوریت کے نام پر ملک و قوم کا استحصال کا سلسلہ فوری بند کیا جائے ۔ان ر ہنماؤں نے کہا یہ بہت بڑا المیہ ہے کہ موجودہ حکومت ملک میں مہنگائی کے خاتمے اور عام انتخابات کرانے کے لیے ائی تھی مگر اس نے پاکستان کی سالمیت اور خودمختاری کو خطرے میں ڈال دیا ۔ پڑوسی ملک بھارت میں خوشی میں شادمیانے منائے جار ہے ہیں مگر پاکستان کے ان روایتی لیڈروں کو قومی وقار کا احساس نہیں ہے ان رہنماؤں نے پاکستان کے اندرونی حالات مسلسل خراب ہونے کے وجہ سے تحریک آزادی کشمیر بری طرح متاثر ہورہی ہے ۔ ان رہنماؤں نے کہا کہ پاکستان کے لیڈروں پر ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ قومی معاملات کو مدنظر رکھتے ہوئے استحکام کیلئے اتحاد اتفاق و نظم وضبط کا جذبہ پیدا کرہیں ان رہنماؤں نے عوام سے کہاہے کہ ملکی سالمیت اور خودمختاری کو مدنظر رکھتے ہوئے جلاؤ گھیراؤ سرکاری اداروں پر حملے اور توڑ پھوڑ سے گریز کریں ۔ یہ وطن اوریہ فوج ہماری ہے اسکے ساتھ تعاون ہماری قومی زمہ داری ہے۔