لاہور (نمائندہ جنگ/مانیٹرنگ ڈیسک )پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کی گرفتاری کے بعدہنگامہ آرائی کے دوران ہلاکتوں کی تعدادکے حوالے سے متضاد اطلاعات سامنے آئی ہیں ‘
برطانوی ریڈیوکے مطابق دو دن میں 10افرادمارے گئے ہیں ‘ امریکی خبر رساں ایجنسی نے ہلاکتوں کی تعداد 6بتائی ہے جبکہ پی ٹی آئی کا دعویٰ ہے کہ ان کے 60سے 70افراد مارے گئے ہیں ۔
ادھرپولیس کا کہنا ہے کہ کور کمانڈر لاہورکے گھرمیں تحریک انصاف کے دوسینئر رہنماؤں میاں محمود الرشید اورمیاں اسلم اقبال کی فائرنگ سے 2افرادجاں بحق ہوگئے ہیں ‘ پولیس کے مطابق میاں محمود الرشید نے اپنے دستی اسلحہ سے فائر کیا جس سے شام نگر کا رہائشی 30 سالہ عبدالقدیر ولد عرفان ہلاک ہو گیا جبکہ میاں اسلم اقبال کی فائرنگ کی زد میں آ کر35 سالہ محمد عبداللہ وزیر ہلاک ہو گیا ۔
ایدھی ترجمان کا کہنا ہے کہ انہوں نے یہ لاشیں کور کمانڈر ہائوس سے لیکر مردہ خانے منتقل کر دیں ہیں ۔ پولیس کی مدعیت میں عمران خان سمیت 12 پی ٹی آئی رہنمائوں اور 15 سو نامعلوم کارکنان کے خلاف دہشت گردی کا مقدمہ درج کرلیاگیا ۔
ادھر عسکری ٹاور گلبرگ میں آگ سے بچنے کیلئے واش روم میںچھپا نوجوان دم گھٹنے سے ہلاک ہوگا ۔ تھانہ سرور روڈ پولیس نے کور کمانڈر ہائوس لاہور پر حملہ، توڑ پھوڑ ہنگامہ آرائی، قتل، ڈکیتی، اقدام قتل اور دہشت گردی کا مقدمہ عمران خان سمیت 12 پی ٹی آئی رہنمائوں اور 15سو نامعلوم کارکنان کے خلاف درج کر لیا۔ جو 7 اے ٹی اے سمیت 20 دفعات کے تحت ڈی ایس پی رانا اشفاق کی مدعیت میں درج کیا گیا ۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اس ہنگامہ آرائی کے دوران فائرنگ سے 2افراد ہلاک ہوگئے‘درج ایف آئی آر کے مطابق اس حملہ میں 53پولیس افسرواہلکار زخمی ہوئے ۔ درج ایف آئی آر کے مطابق 9 مئی کو شام5 بجے پی ٹی آئی کے 15 سو کارکنان جن کی قیادت میاں محمود الرشید اور میاں اسلم اقبال کر رہے تھے جو پوری طرح مسلح تھے اوریہ ہجوم اپرمال جناح ہائوس کی طرف جا رہے تھے جو نعرے لگا رہے تھے کہ عمران خان کو رہا کرو، اس دوران یہ ہجوم عسکری قیادت کے خلاف بھی نعرے بازی کر رہا تھا۔
مظاہرین نے زبردستی ٹریفک کو بلاک کرکے ٹریفک کی روانی کو بھی روک دیا۔ جب انہیں آگے جانے سے روکا گیا تو انہوں نے دھمکیاں دینی شروع کیں اور کہا کہ ان کی قیادت عمران خان، شاہ محمود قریشی، فرخ حبیب، حماد اظہر، مسرت جمشید چیمہ، جمشید چیمہ، زبیر نیازی، اسد زمان، مراد سعید اور علی امین گنڈا پور نے انھیں حکم دیا ہے کہ عسکری اداروں کے دفاتر اور اہم عمارات کو نشان عبرت بنا دو جب پولیس نے اس ہجوم کو روکا تو انہوں نے پولیس پر سیدھی فائرنگ کی جس سے ڈی آئی جی آپریشنز علی ناصر رضوان، ایس ایس پی آپریشنز صہیب اشرف، ایس پی اویس شفیق، ایس پی انٹی رائٹ فورس توقیر سمیت 53پولیس آفیسران و اہلکار زخمی ہوئے۔
اس دوران میاں محمود الرشید نے اپنے دستی اسلحہ سے فائر کیا جس سے شام نگر کا رہائشی 30 سالہ عبدالقدیر ولد عرفان ہلاک ہو گیا جبکہ میاں اسلم اقبال کی فائرنگ کی زد میں آ کر35 سالہ محمد عبداللہ وزیر جو لیہ کا رہائشی ہے وہ ہلاک ہو گیا۔