اسلام آباد(نیوز ڈیسک)پاکستان میں فروخت ہونے والا تقریبا 35 فیصد ڈیزل ایران سے اسمگل ہو کر آ رہا ہے اور نجی ڈیلر فی لٹر تقریباً 53 روپے منافع کما رہے ہیں، ایرانی ایندھن سرکاری قیمت سے تقریباً 53 روپے فی لٹر سستا ہے،۔ جس سےپاکستان کو ماہانہ تقریباً 10اعشاریہ2 ارب روپے کا نقصان ہو رہا ہے۔پاکستان پٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن (پی پی ڈی اے) کے مطابق ماضی میں ایندھن کی اسمگلنگ پاکستانی صوبے بلوچستان تک ہی محدود تھی لیکن اب یہ ملک کے باقی حصوں میں بھی پھیل چکی ہے۔غیرملکی خبررساں اداروں کے مطابق اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے پاکستان کی وزارت توانائی نے اپریل میں ملکی سکیورٹی فورسز کو ایران سے ایندھن کی اسمگلنگ کو رکوانے کے لیے ایک خصوصی خط بھی لکھا تھا۔