• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عمران کو پروٹوکول کیساتھ سپریم کورٹ بلوا کر آزاد کیا گیا، شرجیل میمن

کراچی ( اسٹاف رپورٹر) سندھ اسمبلی ، وزیر اطلاعات شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ عمران خان کو پروٹوکول کے ساتھ سپریم کورٹ بلوا کر آزاد کیا گیا۔ ہمارے لیڈران بکتر بند گاڑیوں میں عدالت جائیں اور اس لاڈلے کو مرسیڈیز میں لایا جائے۔ عمران خان کے ساتھ لاڈلے والا سکوک ہو رہا ہے اور یہ انوکھا لاڈلہ ہے جس کو جیل کی بجائے پولیس کے ریسٹ ہاؤس میں رکھا گیا، آئین میں کہاں لکھا ہے کہ آصف علی زرداری، فریال تالپور، سراج درانی کو بکتربند گاڑی میں اور عمران خان کو مرسڈیز میں لایا جائے؟آئین میں کہاں لکھا ہے کہ ریمانڈ پر موجود شخص کو عدالت بلایا جائے؟ یہ کونسا قانون ہے، دنیا کو کونسا پیغام دیا جا رہا ہے؟ آئین کہتا ہے ملک کے ہر شخص کے ساتھ ایک جیسا سلوک روا رکھا جائے۔ وہ سندھ اسمبلی میں خطاب کررہے تھے،وزیر اطلاعات شرجیل انعام میمن کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ آف پاکستان کے چیف جسٹس کہتے ہیں آپ کو دیکھ کر خوشی ہوئی، عمران خان سے کہا گیا کہ ملک میں جو کچھ بھی ہوا اس کی مذمت کر لیجئے گا، یہ پاکستان کے سپریم کورٹ میں پیش آنے والے واقعے کی باتیں ہیں، ملک میں انتہائی خطرناک صورتحال ہے، آئین کے بخیے ادھیڑے گئے ہیں۔ شرجیل انعام میمن کا کہنا تھا کہ فیصلے سے قبل ایک آڈیو لیک آئی اور ٹھیک ویسا ہی ہوا جیسا آڈیو لیک میں کہا گیا تھا۔ جو شخص ملک کا دشمن ہے اس کو رعایت دی جا رہی ہے۔ تاریخ میں سندھ کے لیڈر کو پھانسی دی گئی، اس کیس کو سننے کے لئے عدالت کے پاس 11 سال سے وقت نہیں ہے، لیکن ملک دشمن شخص کے لئے وقت موجود ہے، یہ سلسلہ آخر کب تک چلتا رہے گا، لوگوں کا عدالتوں پر سے اعتماد اٹھ جائے گا، عدالت کی توہین کوئی اور نہیں آپ خود کر رہے ہیں۔ شرجیل انعام میمن نے کہا کہ اب بہت ہو چکا، چیزیں برداشت سے باہر جا چکی ہیں، عدالتوں کے پاس شہید بھٹو کا کیس سننے کے لئے وقت نہیں، لیکن جو شخص اداروں کو دھمکا رہا ہے،اس کو مراعات دی جا رہی ہیں۔ عمران خان اربوں روپوں کی کرپشن کا اعتراف کر چکے ہیں، عمران خان کی کابینہ کے ارکان نے اعتراف کیا کہ ان سے بند لفافوں پر دستخط کرائے گئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ثاقب نثار اپنے فیصلوں کی وجہ سے آج گھر سے باہر نہیں نکل سکتے، ہر شخص کو اپنے ادارے کی عزت کرانی چاہئے، اگر اتنا ہی شوق ہے تو کسی سیاسی جماعت میں شمولیت کا اعلان کیوں نہیں کرتے۔ پیپلزپارٹی کا کوئی رہنما ملک سے مفرور نہیں ہے۔ سب اسی ملک میں بیٹھ کر جرات کے ساتھ مقدمات کا سامنا کررہے ہیں، ہم جمہوریت اور آئین کی مضبوطی کا عزم لئے اپنا کام جاری رکھیں گے۔

اہم خبریں سے مزید