لاہور(جنگ نیوز)چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کا کہنا ہے کہ میری ان سے کوئی لڑائی نہیں ہے‘ غصہ اس طرف سے ہے‘ مجھے نہیں پتہ کیوں ہے‘ پاک فوج کو ملک کی سب سے بڑی سیاسی پارٹی کے خلاف کھڑاکرنے کی سازش ملک کے ٹکڑے کرسکتی ہے ‘کسی سے مذاکرات نہیں ہورہے ‘بات چیت ہوئی توالیکشن پر ہوگی ‘عامر کیانی کے پارٹی چھوڑنے کا افسوس ہے لیکن ان پر بہت دباؤ ہے اور ہر کوئی دباؤ نہیں لے سکتا‘حکومت کو چاہیے کہ ان 40 دہشت گردوں کا نام لے جو ان کے مطابق زمان پارک میں چھپے ہوئے ہیں‘میں بااختیار قوتوں سے اپیل کرتا ہوں کہ انتخابات ہونے دیں اور ملک کو بچائیں۔
تفصیلات کے مطابق زمان پارک میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھاکہ کون مذمت نہیں کر رہا کور کمانڈر ہاؤس کو جلانے کی۔ ہم نے ہمیشہ پر امن احتجاج کی بات کی ہے‘
ایک سوال کے جواب میں عمران خان نے کہا کہ میری ان سے کوئی لڑائی نہیں‘غصہ اس طرف سے ہے‘مجھے نہیں پتہ کیوں ۔
علاوہ ازیں عمران خان نے پاک فوج کو ملک کی سب سے بڑی سیاسی جماعت کے خلاف کھڑا کرنے اور پاکستانیوں میں نفرت پھیلانے کی سازش کا الزام حکومت پر عائد کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ یہ کوشش ملک کے ٹکڑے ٹکڑے کرنے کا سبب بن سکتی ہے۔
زمان پارک سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کے دوران عمران خان نے کہا کہ پی ڈی ایم قیادت اورنواز شریف کو اس بات سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ ریاستی ادارے تباہ ہوگئے یا پاک فوج کی بدنامی ہو رہی ہے، وہ صرف لوٹی ہوئی دولت کو بچانے کے چکر میں ہیں۔
عمران خان نے دعویٰ کیا کہ میں ملک کی تباہی کا ڈراؤنا خواب دیکھ رہا ہوں‘بااختیار قوتوں سے اپیل کرتا ہوں کہ انتخابات ہونے دیں اور ملک کو بچائیں۔
انہوں نے کہا کہ میں نے اپنے پورے سیاسی کیریئر کے دوران عالمی میڈیا پر بھی پاکستانی فوج کا دفاع کیا، میں فوج پر ایسے ہی تنقید کرتا ہوں جیسے اپنے بچوں پر تنقید کرتا ہوں۔
دریں اثناء جرمن نشریاتی ادارے کو انٹرویو میں انہوں نے کہاکہ میرے گھر پر کوئی دہشتگرد موجود نہیں اس لئے پولیس کارروائی نہیں کرسکی‘مجھے دوبارہ گرفتار کیا جاسکتا ہے ، اگر چہ میں ضمانت پر ہوں اور پولیس مجھے گرفتار نہیں کرسکتی ہےلیکن بدقسمتی سے اس وقت جنگل کا قانون رائج ہے ۔