• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عمران کا گھر، تلاشی پر ڈیڈ لاک، سرکاری ٹیم سرچ آپریشن کے بغیر واپس، حملوں میں ملوث ملزمان کے نام اور ثبوت چیئرمین PTI کو دیدیئے

لاہور(جنگ نیوز/ایجنسیاں)زمان پارک لاہور میں چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی رہائش گاہ کی تلاشی کے معاملے پر تحریک انصاف اور حکومتی ٹیم کے مابین ڈیڑھ گھنٹہ تک جاری رہنے والے مذاکرات ناکام ‘ ڈیڈلاک برقرار ‘ سرکاری ٹیم سرچ آپریشن کے بغیر واپس روانہ ‘ دفاعی اور سرکاری تنصیبات پر حملوں میں ملوث افراد کے نام اور ثبوت عمران خان کو فراہم کردیئے‘ .

عمران خان کو 2200 مطلوب افراد کی فہرست دی گئی ہےجس میں حسان نیازی‘ زبیر نیازی‘ مراد سعید‘ اعظم سواتی اور حماد اظہر بھی شامل ہیں جبکہ عمران خان چاہتے ہیں صرف 4 پولیس اہلکار سرچ آپریشن کیلئے آئیں‘ عمران خان سے ملاقات کے بعد حکومتی ٹیم نے نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی سےملاقات کی اور عمران خان سےہونیوالی ملاقات اور حالیہ صورتحال سے متعلق آگاہ کیا۔

تفصیلات کے مطابق عمران خان اور ان کی لیگل ٹیم نے پولیس اور انتظامیہ کو زمان پارک میں سرچ آپریشن کی اجازت دینے سے انکار کردیا۔جمعہ کو کمشنر لاہور کی سربراہی میں حکومتی ٹیم نے کور کمانڈر ہاؤس سمیت فوجی تنصیبات پر حملوں میں ملوث ملزمان کے نام اور حملوں کے ثبوت عمران خان کو دیے‘براہ راست ملوث پی ٹی آئی کی قیادت کی تفصیل بھی بتائی۔

کمشنر لاہور کی سربراہی میں حکومتی ٹیم نے عمران خان اور لیگل ٹیم سے ملاقات کی۔

 ذرائع کے مطابق عمران خان نے سرچ آپریشن کیلئے شرائط سامنے رکھ دیں اور ملاقات میں ڈیڈ لاک آیا جس کے بعد مذاکرات بے نتیجہ ختم ہوگئے ۔

کمشنر لاہور کی سربراہی میں قائم تین رکنی حکومتی ٹیم نے زمان پارک میں عمران خان سے ان کے گھر میں ملاقات کی اور تلاشی کے حوالے سے ضابطہ کار (ٹی او آرز) پر بات چیت کی گئی۔

عمران خان کی لیگل ٹیم اور کمشنر کی ٹیم کے درمیان ٹی او آرز پر گفتگو ہوئی تاہم کوئی فیصلہ نہ ہوسکا۔پنجاب حکومت کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ کمشنر لاہور کی سربراہی میں 3 رکنی ٹیم زمان پارک گئی، اس نے ابھی کوئی سرچ آپریشن نہیں کرنا بلکہ گھر کی تلاشی کیلئے SOPs طے کرنے ہیں۔

میڈیا کی جس ٹیم کو دورہ کروایا گیا تھا اسے گھر کے اندر جانے کی اجازت نہیں تھی لہٰذا یہ دعویٰ بے بنیاد ہے کہ گھر کی تلاشی دے دی گئی۔

اہم خبریں سے مزید