• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مودی کی سفارتی تنہائی، مزید ممالک G 20 اجلاس سے غیر حاضر، مقبوضہ کشمیر میں آج مکمل ہڑتال، بلاول کی مظفرآباد آمد، کشمیریوں سے اظہار یکجہتی

کراچی (نیوز ڈیسک، نیوز ایجنسیاں ) بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کو مقبوضہ کشمیر میں جی ٹوئنٹی اجلاس کے انعقاد پرخطے میں سفارتی تنہائی کا سامنا .

اجلاس سے مزید ممالک غیر حاضر ، بھارتی میڈیا کے مطابق چین کے بعدترکیہ نے بھی اجلاس میں شرکت سے انکار کردیا جبکہ سعودی عرب اور مصر نے وفود بھیجنے کیلئے رجسٹریشن نہیں کروائی ، اجلاس آج مقبوضہ وادی میں شروع ہوگا جہاں حریت قیادت نے مکمل ہڑتال کا اعلان کردیا ہے ،سرحد کے دونوں اطراف اور دنیا بھر میں کشمیری یوم سیاہ منائیں گے .

 وزیرخارجہ بلاول بھٹو مقبوضہ وادی میں جی ٹوئنٹی اجلاس کے رد عمل میں کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کیلئے مظفر آباد پہنچ گئے ہیں ، جہاں وہ جلسہ اور آزاد کشمیر کی پارلیمنٹ سے خطاب کریں گے .

 مقبوضہ جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے کہا ہے کہ جی ٹوئنٹی اجلاس کیلئے کشمیر کو بدنام زمانہ امریکی فوجی جیل ’گوانتاناموبےمیں تبدیل کردیا گیا ہے.

آرٹیکل 370کے خاتمے کے بعد اب چین بھی مسئلہ کشمیر میں داخل ہو گیا ہے،بیجنگ کو مسئلہ کشمیر کا حصہ بنانے کا کریڈٹ بھی بی جے پی کو جائے گا.

انہوں نے مودی حکومت پر تنقید کرتے ہوئےکہا کہ اگر آج آپ کشمیر میں نکل کر دیکھیں تو آرٹیکل 370 کے خاتمے کے بعد کشمیر آپ کو ایک اوپن ائیر جیل محسوس ہوگا جبکہ اس وقت تو اسے گوانتاناموبے جیل بنا دیا گیا ہے.

 بھارت نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں جی ٹوئنٹی اجلاس سے قبل وادی کوفوجی قلعہ میں تبدیل کردیا ہے، قابض بھارت نے مقبوضہ وادی میں کشمیریوں کے گھروں پر چھاپوں، محاصروں اور تلاشی کی کارروائیاں تیز کردی ہیں۔

آزاد کشمیر آمد پر میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ بھارت سمجھتا ہے کہ وہ ایک کانفرنس کے ذریعے کشمیریوں کی آواز کو دبا سکتا ہے تو وہ غلط ہے ، ہم بھارت کا اصل چہرہ دنیا کو دکھا رہے ہیں۔بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ کشمیری بھائی بہنوں سے اظہار یکجہتی کیلئےے آیا ہوں۔

کشمیریوں کے حوصلے پست نہیں ہوں گے۔ بھارت کو بتانا چاہتا ہوں کہ آپ یو این کونسل کی قراردادوں کی کھلی خلاف ورزی کررہے ہیں، بھارت عالمی قوانین اور یو این کونسل کی قراردادوں کی خلاف ورزی کررہا ہے، یہ دونوں چیزیں ساتھ ساتھ نہیں چل سکتی۔

سرینگر میں بھارت کی جانب سے جی ٹونٹی اجلاس منعقد کروانے کے خلاف سموار کو احتجاجی ریلی میں شرکت کرینگے۔

ریلی برہان مظفروانی چوک میں پہنچ کر جلسہ عام کی صورت اختیار کرے گی جس کی قیادت وزیراعظم آزادکشمیر چوہدری انوارالحق کرینگے ۔

ریلی کے مہمان خصوصی چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی اور وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری ہونگے۔

اس ریلی کی کال وزیراعظم نے دے رکھی ہے جبکہ وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری خصوصی خطاب کرینگے ۔

ریلی عین اس موقع پر منعقد کی جارہی ہے جب بھارت گروپ بیس کے ممالک کا اہم ترین اجلاس جان بوجھ کر متنازعہ ریاست جموں وکشمیر کے مقبوضہ دارالحکومت سرینگر میں منعقد کروا رہا ہے جس میں گروپ بیس کے سربراہان کو مدعو کیاگیا ہے۔

صدرمملکت عارف علوی نے جی ٹوئنٹی کے کشمیر اجلاس پرشدید احتجاج کرتے ہوئے عالمی برادری سے اپیل کی ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم اور اڑھائی لاکھ کشمیری شہداءکے قاتل بھارت سے اس کاحساب لیاجائے ۔مقبوضہ کشمیر میں جہاں آج گروپ بیس کااجلاس ہورہا ہے سرینگر میں ہزاروں شہداءکی گمنام قبریں موجود ہیں۔

قبل ازیں بنگلورمیں پریس کانفرنس کے دروان سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے کہا کہ گھروں پر قبضے کر لیے گئے ہیں، یہاں تین، چار، پانچ درجوں میں سکیورٹی مقرر کی گئی ہے، گھروں میں موجود ہر چیز کو الٹ پلٹ کر تباہ کردیا گیا ہے۔

اہم خبریں سے مزید