اسلام آباد(نا مہ نگار) سگریٹ انڈسٹری پر حالیہ ٹیکسوں میں اضافے سے حکومت کورواں سال تقریبا 200 ارب روپے ٹیکس وصول ہو نے کی توقع ہے۔ فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی میں اضافہ سے ہر 94 میں سے ایک سگریٹ نوشی چھوڑنے پر مجبور ہے، اتوار کو جاری رپورٹ میں کہا گیا کہ گزشتہ مالی سال میں تمباکو کی صنعت سے 148 ارب روپے کا ریکارڈ ٹیکس وصول کیا گیا تھا،پاکستان میں تمباکو نوشی سے ہر سال 3لاکھ37ہزار 5سو اموات ہو تی ہیں۔رپورٹ کے مطابق پاکستان میں 31ملین بالغ تمباکو استعمال کرنے والوں میں سے ہر 94 میں سے ایک تمباکو نوشی کرنے والا قیمتوں میں زیادہ ٹیکس کے ساتھ اضافے کی وجہ سے سگریٹ نوشی چھوڑنے پر مجبور ہے اور بچت کو خوراک، تعلیم اور سہولیات کی ادائیگی جیسی دیگر ضروریات کو پورا کرنے کے لیے خرچ کرتا ہے۔ تحقیقی مطالعہ اتوار کو جاری کیا گیا۔تمباکو پر زیادہ ٹیکس پاکستان میں سگریٹ کی فروخت کو کم کرنے میں مدد کرتا ہےکے عنوان سے جاری اسلام آباد، راولپنڈی، لاہور اور پشاور میں سروے کے حوالے سے دعوی کیا گیا کہ تمباکو نوشی کرنے والوں کو فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی (ایف ای ڈی)میں نمایاں اضافے کے بعد سگریٹ نوشی چھوڑنے پر مجبور کیا گیاجو اس سال فروری میں 146 فیصد سے 154 فیصدتک ہے۔