اسلام آباد ، مظفرآباد( نامہ نگار خصوصی، نمائندہ جنگ ) بھارت جی20 کے چیئر کی حیثیت سے اپنی پوزیشن کا غلط استعمال کر رہا ہے، جس فورم کی تشکیل کا مقصد عالمی اقتصادی مسائل تھا لیکن اقوام متحدہ کی قراردادوں کی نفی کرتے ہوئے میزبانی کی جا رہی ہے۔ بھارت سیاحتی گروپ کے اجلاس کی میزبانی سری نگر میں کر رہا ہے،بھارت نے G-20 کی صدارت کا ناجائز فائدہ اٹھایا،۔ ان خیالات کا اظہار وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے پیر کوآزاد جموں و کشمیر کی قانون ساز اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے کیا بلاول بھٹونے کہا کہ کشمیر کے نمائندوں نے ثابت کردیا ہے کہ پاکستان کے نمائندوں کے مقابلے میں زیادہ میچور اور سنجیدہ ہیں اور اس وقت یہاں کی اسمبلی ہماری اسمبلی سے بہتر چل رہی ہے، کشمیر میں جو کچھ ہو رہا ہے اس کو پاکستان نظر انداز نہیں کرسکتا ہے، یہ ہماری چوائس نہیں بلکہ ہمارا فرض ہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداوں اور کشمیر کے عوام کی خواہشات کے مطابق مسئلہ کشمیر کے پرامن حل کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔انہوں نے کہا کہ ہم بھارت سمیت پڑوسیوں سے اچھے تعلقات چاہتے ہیں، تاہم اچھے تعلقات متنازع اقدامات سے قائم نہیں ہوسکتے ہیں، جنوبی ایشیا میں پائیدار امن مسئلہ کشمیر کے حل سے جڑا ہوا ہے۔بلاول بھٹو نے کہا کہ یہ بھارت کی ذمہ داری ہے کہ وہ نتیجہ خیز مذاکرات کے لیے سازگار ماحول پیدا کرے، شنگھائی تعاون تنظیم کے حالیہ اجلاس میں شرکت کے دوران میں نے بھارت پر زور دیا کہ وہ حالات اگست 2019 سے پہلے کی طرح بحال کرے تاکہ آگے بڑھا جائے۔