• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مسلح جنگ مسائل کو گھمبیر بناتی ہے، بانی بلوچ علیحدگی پسند گروپ نے معافی مانگ لی، گلزار امام کی گرفتاری ISI تاریخ کا بڑا کارنامہ ہے، شہباز شریف

کوئٹہ (اے پی پی) بلوچستان میں کالعدم تنظیم بلوچ نیشنل آرمی کے گرفتار بانی اور سربراہ گلزار امام شمبے کو میڈیا کے سامنے پیش کردیا گیا، اس موقع پر بلوچ علیحدگی پسند گروپ کے بانی گلزار امام شمبے نے ریاست پاکستان اور بلوچ عوام سے اپنے گناہوں کی معافی مانگتے ہوئے ریاست سے رحم کی اپیل کی اور کہا مسلح جنگ مسائل کو گھمبیر بناتی ہے.

حقوق کی جنگ صرف آئینی و سیاسی طریقے سے ہی ممکن ہے، کچھ طاقتیں بلوچ قوتوں کو صرف ایک پریشر گروپ کے طور پر استعمال کرنا چاہتی ہیں جس سے نقصان صرف بلوچوں کا ہورہا ہے حالات کی خرابی میں ملوث افراد کو ضرور کہیں نہ کہیں سے ضرور سپورٹ مل رہی ہوگی،ہمارا مسلح جدوجہد کا راستہ غلط ہے، امید ہے ریاست ماں کا کردار ادا کرتے ہوئے اصلاح کا موقع دیگی ، مسلح جدوجہد میں شامل بلوچ باشندے لڑائی کے بجائے واپسی کا راستہ اختیار کریں۔ جبکہ وزیراعظم شہباز شریف نے ایک ٹوئٹ میں کہا گلزار امام کی گرفتاری آئی ایس آئی کا تاریخ کا بڑا کارنامہ ہے، امن کی بحالی کیلئے سکیورٹی فورسز کی انتھک کوششیں قابل تحسین ہیں۔تفصیلات کے مطابق منگل کے روز گلزار امام کو وزیر داخلہ بلوچستان ضیا لانگو نے کوئٹہ میں پریس کانفرنس کے دوران پیش کیا۔

وزیر داخلہ و قبائلی امور بلوچستان نے گلزار امام سے متعلق سیکورٹی اداروں کی کارروائی سے میڈیا کو آگاہ کیا اور بعد ازاں گرفتار ملزم کو اپنے تاثرات بیان کرنے کی دعوت دی۔

 گلزار امام شمبے نے بتایا کہ میں گزشتہ پندرہ برس سے مسلح جدوجہد کا حصہ رہا ہوں اور ہر طرح کے حالات سے گزرا ہوں، بحیثیت بلوچ میرا مقصد اپنی قوم اور خطے کی حفاظت کرنا ہے، مجھے کچھ دنوں قبل گرفتار کیا گیا، میں بلوچ قوم کے اکابرین سے ملا ہوں ان سے مباحثے کے بعد اس نتیجے پر پہنچا ہوں کہ بلوچستان کے حقوق کی جنگ صرف آئینی اور سیاسی طریقے سے ہی ممکن ہے۔

 گلزار امام شمبے نے کہا کہ میں نے ریاست کو سمجھے بغیر اس جنگ کا آغاز کیا، میں نے جس راستے کا انتخاب کیا وہ غلط تھا کیوں کہ مسلح جدوجہد سے بلوچستان کے مسائل مزید گھمبیر ہوتے گئے، کچھ طاقتیں بلوچ قوتوں کو صرف ایک پریشر گروپ کے طور پر استعمال کرنا چاہتی ہیں جس سے نقصان صرف بلوچ قوم کا ہورہا ہے ۔

اہم خبریں سے مزید