• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سراج الحق پر حملے کے حوالے سے کوئی تھریٹ نہیں تھی، جماعت اسلامی

کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)جماعت اسلامی بلوچستان کے سینئر نائب امیر مولانا عبدالکبیر شاکر نےامیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق پر حملے کو عالم اسلام اور ریاست پر حملہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ژوب میں جماعت اسلامی کے زیراہتمام ہونے والے جلسے سے قبل سراج الحق پر حملے کے حوالے سے کوئی تھریٹ نہیں تھی ، 26 مئی کو صوبے میں امیر جماعت اسلامی پر ہونے والے حملے کے خلاف احتجاج کیا جائے گا ۔ یہ بات انہوں نے منگل کو کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس میں کہی ، اس موقع پر حافظ نور علی ، عبدالولی شاکر ، عبدالمجید سمیت دیگر بھی موجود تھے ۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی پرامن دینی ، سیاسی اور جمہوری جماعت ہے جو خدمت خلق پر یقین رکھتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ملک اور قوم پر جب بھی کوئی مشکل آئی تب جماعت اسلامی نے ہمیشہ صف اول کے دستے کا کردار ادا کیا ، ہر قدرتی آفت کے بعد سب سے پہلے جماعت اسلامی میدان میں آئی ، جماعت اسلامی فرقہ ورانہ سیاست پر یقین نہیں رکھنے والی محب وطن جماعت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کی قیادت پر تاریخ کا سب سے بڑا حملہ کیا گیا ہے جو نہ صرف سراج الحق بلکہ عالم اسلام اور رساست پاکستان پر حملہ ہے ، سراج الحق اسلامی تحریکوں کے رہنما ہیں اس لئے ان پر حملے کی عالمی سطح پر دینی اسلامی تحریکوں کی جانب سے مذمت کی گئی ،جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق کو ژوب آمد کے موقع پر انتظامیہ کی جانب سے فول پروف سیکورٹی فراہم نہیں کی گئی تھی جو سوالیہ نشان ہے، ژوب واقعے کے بعد ملک بھر میں احتجاج ہورہے ہیں ہم آئینی اور جمہوری احتجاج کا حق محفوظ رکھتے ہیں ۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ واقعے کے تہہ تک جاکر اصل ذمہ داروں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ پانچ روز قبل سپریم کورٹ کے احکامات کے باوجود جدید دور میں بھی حق دو تحریک کے سربراہ مولانا ہدایت الرحمٰن کو رہا کرنے کے احکامات گوادر نہ پہنچا افسوس ناک ہے ۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ ژوب میں جماعت اسلامی کے زیراہتمام جلسے سے قبل کوئی تھریٹ نہیں تھی البتہ انتظامیہ کی غفلت کے باعث واقعہ پیش آیا ۔
کوئٹہ سے مزید