لاہور(خصوصی رپورٹر )چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نےفوری مذاکرات کی پیش کرتےہوئےکہاہےکہ میری مذاکرات کی اپیل کوکمزوری نہ سمجھاجائے،ملک میں جنگل کا قانون نافذہے، کورکمانڈر کےگھر جلنےکا4دن بعدپتہ چلا،حکومت کی جانب سےنو فلائی لسٹ میں نام شامل کرنے پر شکریہ،میرا بیرون ملک سفر کرنے کا کوئی ارادہ نہیں،کارکنوں سےویڈیو لنک پر خطاب پر عمران خان نےکہاکہ میڈیا ٹاک اس لیے نہیں کررہا کہ پی ٹی آئی چھوڑ رہا ہوں، ہمارے 10 ہزار لوگ پکڑ کر جیل میں ڈالے گئے، اب جبری طلاقیں ہورہی ہیں، پریس کانفرنس کیلئے آتے ہیں کہ 9 مئی کو برا ہوا، میں فوج کے ساتھ ہوں پی ٹی آئی چھوڑتا ہوں۔جب میں مذاکرات کی بات کرتا ہوں اگلے دن اور سختی شروع ہوجاتی ہے، عجیب ذہن کے لوگ ہیں جب میں مذاکرات کی بات کروں گھٹنے کانپنا شروع ہوجاتے ہیں، اپیل کرتا ہوں کہ فوری طور پر بات چیت کرنی چاہیے، مجھے اپنی سختی کی نہیں ملک کی فکر ہے جو سب کو ہونی چاہیے، بات چیت کی اپیل کو میری کمزوری نہ سمجھا جائے، جو اس وقت یہ کیا جارہا ہے یہ کوئی حل نہیں، قوم اور کارکنوں کو کہتا ہوں کہ صبر کریں، کوئی فکر نہ کرے تحریک انصاف ختم نہیں ہورہی ہے۔عمران خان نے کہا کہ میں تو ملک سے باہر ہی نہیں جانا چاہتا، یہی رہوں گا، ای سی ایل سے ان کو فرق پڑتا ہوگا جن کی جائیدادیں باہرہوں ، جبری طلاقیں، پکڑ دھکڑ، مارپیٹ سے نفرتیں بڑھیں گی۔