پاکستان نے بابر اعظم کی کپتانی میں ایک روزہ بین الاقوامی میچوں میں اپنی 500 فتوحات کا سنگ میل عبور کرلیا، یہ شاندار کامیابی پچاس سالوں میں 949 میچ کھیل کر حاصل ہوئی۔ پاکستان کرکٹ ٹیم نے اپنی تاریخ کا پہلا ایک روزہ بین الاقوامی میچ 11 فروری 1973 کو نیوزی لینڈ کے خلاف کرائسٹ چرچ میں کھیلا جو بیون کونگڈن کی قیادت میں نیوزی لینڈ نے 22 رنز سے جیت لیا، میچ میں نیوزی لینڈ نے 38.3 اوورز میں187 رنز بنائے، جواب میں پاکستان کی ٹیم 33.3 اوورز میں 165 رنز پر ڈھیر ہوگئی۔ اس میچ میں قومی ٹیم کی قیادت کرنے والے انتخاب عالم نے کرکٹ کی تاریخ میں ایک روزہ بین الاقوامی میچوں میں پاکستان کے پہلے کپتان کا اعزاز ہمیشہ کے لئے اپنے نام لکھوالیا۔
پاکستان کی جانب سے آصف اقبال، آصف مسعود، ماجدخان، مشتاق محمد، نسیم الغنی، صادق محمد، سلیم الطاف، سرفراز نواز، وکٹ کیپر وسیم باری اور وسیم راجہ نے ایک روزہ بین الاقوامی میچ میں اپنا ڈیبیو کیا۔نیوزی لینڈ کی ٹیم میں برین ہیس ٹنگز، ڈیل ہیڈلی،گرام ویوین، گلین ٹرنر، وکٹ کیپرہیڈلی ہورتھ،کین واڈزورتھ، مارک برگس، پیٹرکومین، رچرڈ کولنگ اور رچرڈ ہیڈلی شامل تھے۔ پاکستان کی جانب سے بہترین بیٹسمین صادق محمد، بہترین بالر سرفراز نواز اور بہترین فیلڈر آصف اقبال کو قرار دیا گیا جبکہ نیوزی لینڈ کی جانب سے بہترین بیٹسمین مارک برگس، بہترین بالر ڈیل ہیڈلی اور بہترین فیلڈر گلین ٹرنر قرار پائے۔
پاکستان نے ایک روزہ بین الاقوامی میچوں میں اپنی پہلی کامیابی انتخاب عالم کی قیادت میں انگلینڈ کے خلاف ناٹینگھم کے میدان میں 31اگست 1974 کو حاصل کی۔انگلینڈ کے 245 رنز کے جواب میں پاکستان نے 42.5 اوورز میں 3 وکٹوں پر 246 رنز بناکر میچ 7 وکٹوں سے جیت لیا، واضح رہے کہ ان دنوں ایک روزہ میچز 55 اوورز پر مشتمل ہوتے تھے۔ ماجدخان 93 گیندوں پر 109 رنز اور 15 رنز کے عوض ایک وکٹ حاصل کرکے میچ کے بہترین کھلاڑی رہے۔ اس میچ میں پاکستان کرکٹ کے دو بڑے نام ظہیر عباس اور عمران خان نے او ڈی آئی ڈبیو کیا۔
ظہیر عباس نے 51 گیندوں پر 31 رنز بنائے جبکہ عمران خان نے 10 اوورز میں 36 رنز دئیے تاہم وہ کوئی وکٹ حاصل نہیں کرسکے تھے۔ پاکستان نے اپنی کامیابیوں کی پہلی سینچری ویسٹ انڈیز کے 1990 میں دورہ پاکستان میں مکمل کی۔ ملتان میں 13 نومبر کو کھیلا جانے والا یہ میچ پاکستان نے 31 رنز سے جیتا۔ پاکستان نے 9 وکٹوں پر 168 رنز بنائے جس کے جواب میں ویسٹ انڈیز مقررہ 40 اوورز میں 7 کھلاڑیوں کے نقصان پر 137 رنز بناسکی۔میچ میں قیادت کرنے والے عمران خان 46 رنز ناٹ آؤٹ اور26 رنز دیکر ایک وکٹ حاصل کرنے پر پلئیر آف دی میچ قرار پائے۔
مشتاق احمد اور وقار یونس نے 3 اور 2 وکٹیں حاصل کیں۔ پاکستان نے اپنی فتوحات کی دوسری سنچری 16 جنوری 1998 کو بنگلہ دیش کے شہر ڈھاکہ میں کھیلے گئے سلور جوبلی انڈیپینڈینس کپ کے دوسرے فائنل میچ میں بھارت کو شکست سے دوچار کرکے مکمل کی۔ قومی ٹیم نے یہ سنگ میل وکٹ کیپر کپتان راشد لطیف کی قیادت میں عبور کیا۔ اظہرالدین کی قیادت میں بھارت نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 189 رنز بنائے ، یہ آسان حدف پاکستان نے 32 ویں اوورز میں 4 کھلاڑیوں کے نقصان پر پورا کرلیا۔محمد حسین نے 33 رنز کے عوض 4 کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھا کر پلئیر آف دی میچ کا ایوارڈ حاصل کیا۔
بیسٹ آف تھری کے دوسرے فائنل میچ میں پاکستان کے اوپنر سعید انور نے 51 جبکہ اعجاز احمد اور انضمام الحق نے باالترتیب 40، 40 رنز اسکور کئے۔پاکستان کو ایک روزہ بین الاقوامی میچوں میں اپنی 300 ویں کامیابی لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں 15 ستمبر 2003 کو بنگلہ دیش کے خلاف حاصل ہوئی، انضمام الحق کی قیادت میں پاکستان نے پہلے کھیلتے ہوئے 9 وکٹوں کے نقصان پر 257 رنز اسکور کئے، بارش سے متاثرہ میچ کو ڈک ورتھ لیوس میتھڈ کے تحت 44 اوورز تک محدود کرتے ہوئے بنگلہ دیش کو 244 رنز کا حدف دیا گیا تاہم مقررہ اوورز میں بنگلہ دیش کی ٹیم 9 کھلاڑیوں کے نقصان پر 201 رنز بناسکی۔
اس طرح پاکستان نے 42 رنز سے اس میچ میں کامیابی حاصل کی۔مین آف دی میچ عمرگل نے 17 رنز کے عوض 5 کھلاڑیوں کو آئوٹ کیا۔ محمد یوسف 65 رنز بناکر آئوٹ ہوئے جبکہ انضمام الحق 64 رنز بناکر ناٹ آئوٹ رہے۔پاکستان نے فتوحات کی چوتھیسنچریی 28 مئی 2011 کو دورہ آئیرلینڈ کے دوران بیل فاسٹ اسٹیڈیم میں بارش کے متاثرہ میچ میں ہی مکمل کی۔36 اوورز کے اس میچ میں آئیرلینڈ کی پوری ٹیم صرف 20 اوورز کھیل کر 96 رنز پر ڈھیر ہوگئی، پاکستان کی قیادت مصباح الحق کررہے تھے،پاکستان نے آسان حدف 27.3 اوورز میں 3 وکٹوں پر حاصل کر کے 7 وکٹوں سے کامیابی سمیٹی۔ مین آف دی میچ جنید خان نے 12 رنز دیکر 4 وکٹیں حاصل کیں۔
میچ میں محمد حفیظ نے 52 رنز بنائے۔قومی ٹیم کوایک روزہ بین الاقوامی میچوں میں اپنی 500 کامیابیوں کی منزل نیوزی لینڈ کے حالیہ دورہ پاکستان میں اس وقت حاصل ہوئی جب انہوں نے 27 اپریل 2023 کو راولپنڈی میں مہمان ٹیم کو ایک روزہ میچوں کی سیریز کے پہلے میچ میں 5 وکٹوں سے شکست دی۔ نیوزی لینڈ نے پہلے کھیلتے ہوئے 7 وکٹوں کے نقصان پر 288 رنز بنائے ، ڈیرل میچل نے 113 رنز اسکور کئے،جواب میں پاکستان نے 48.3 اووز میں 5 وکٹوں کے نقصان پر 291 رنز بنائے۔فخرزمان 114 گیندوں پر 117 رنزکی شاندار اننگز کی بدولت بہترین کھلاڑی قرار پائے۔ انعام، بابر اور رضوان نے باالترتیب 60، 49 اور 42 رنز اسکور کئے۔
واضح رہے کہ پاکستان نے اپنا پہلا ایک روزہ میچ بھی نیوزی لینڈ کے خلاف کھیلا تھا تاہم اس میں اسے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ پاکستان نے1973 میں ایک روزہ کرکٹ کے عالمی میدان میں قدم رکھنے سے لیکر تادم تحریر مجموعی طور پر 952 میچ کھیلے ہیں ان پچاس برسوں میں انہوں نے 503 میچوں میں کامیابی حاصل کی ہے ،9 میچ برابر رہے جبکہ20 بلا نتیجہ ختم ہوئے تاہم اسے 420 میچوں میں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔قومی ٹیم کا ابتک سب سے زیادہ اسکور 399 رنز ہے جبکہ سب سے کم اسکور43 رنز رہا۔