• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

یاسیت پسند جنسی قاتل کو دہرے قتل پر 25 سال سے زائد کی قید

لندن (پی اے) یاسیت پسند جنسی قاتل کو ایک سکارٹ کے قتل پر 25 سال سے زائد کیلئے جیل بھیج دیا گیا۔ سکارٹ کے خاندان کو قاتل کو جرم سے کلیئر قرار دینے کے تین عشرے بعد انصاف حاصل ہوا ہے۔ لاری ڈرائیور67سالہ ڈیوڈ اسمتھ کو1993میں33سالہ سارہ کرمپ کے قتل سے بری کردیا گیا تھا۔ اس کی بریت ایک مقدمے کے بعد عمل میں آئی تھی جس میں سارہ کی ماں نے وارننگ دی تھی کہ وہ دوبارہ قتل کرے گا۔ اسمتھ نے تقریباً ایسا ہی قتل ایک اور سیکس ورکر امینڈا کا قتل1999میں کیا، جس پر وہ عمر قید کے24سال بھگت چکا ہے۔ دونوں خواتین کو اسمتھ نے جنسی طور پر مسخ کیا، جسے اس کے ساتھی اس کی6فٹ3انچ کے قد اور بھاری جسم کی وجہ سے ہنی مونسٹ یا لرک کے طور پر پکارتے ہیں۔ سارہ کرمپ سائوتھ ویسٹ لندن کے ومبلڈن ہاسپٹل کے کرو پوڈی ڈیپارٹمنٹ میں سیکریٹری تھی اور سکارٹ کی حیثیت میں دہری زندگی گزار رہی تھی اور اسمتھ1991میں سائوتھ آل میں اس کے ایک بیڈ روم والے فلیٹ میں آیا کرتا تھا۔ سمتھ نے قتل سے انکار کیا۔ تاہم بالآخر اسے انر لندن کرائون کورٹ نے اس ہفتے مجرم پالیا۔ کورٹ آف اپیل کے ججوں نے نئی اور جزوی شہادت کے باعث مقدمہ دوبارہ چلائے جانے کا حکم دیا تھا۔ جمعہ کو مسٹر جسٹس برائن نے اسے479 دنوں کی نفی کے بعد جو اس نے90کے عشرے میں ریمانڈ میں گزارے تھے، کم از کم27برس کی عمر قید کی سزا سنائی۔ جس کا مطلب یہ ہے کہ وہ25سال اور251دنوں کی قید بھگتے گا۔ اسمتھ نے جو ڈارک رنگ کا چشمہ پہنے ہوئے تھا اور جس کا سر جھکا ہوا تھا، خود کو یاسیت پسند جنسی قاتل پکارے جانے پر کسی قسم کے جذبات کا اظہار نہیں کیا۔ جج نے اس سے کہا کہ انہیں اسے اس قابل نفرت قتل پر سزا دینی چاہیے جو انہیں یقین ہے کہ دونوں قتل نوعیت کے اعتبار سے جنسی اور یاسیت پسندی پر مبنی تھے۔ انہیں اس بارے میں شک نہیں ہے کہ اس نے اس رات قت کی منصوبہ بندی کی تھی، اس نے اپنی یاسیت پسندی کی جنسی خواہشات پوری کرنے کے لیے ایک سکارٹ کو جنسی طور پر مسخ کیا۔ جج نے مجرم کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ عورتوں کے خلاف جنسی تشدد کی تاریخ کا حامل ہے۔ سارہ کی ماں نے کہا کہ انہیں پورا یقین ہے کہ سمتھ ان کی بیٹی کا قاتل ہے اور انہوں نے مقدمے میں کہا تھا کہ وہ دوبارہ قتل کرے گا۔ سمتھ کو1993ء میں دستیاب شہادت کی بنیاد پر بری کردیا گیا تھا۔ تاہم میٹ کی مستقل مزاجی اور لگن مقدمے کو نئی شہادت کے ساتھ دوبارہ عدالت میں لے گئی۔ 2005ء میں ڈاکٹر ہارولڈ شیمپن کے انکوئسٹ کو بتایا گیا تھا کہ اسمتھ کس طرح ویک فیلڈ پرزن میں قید بھگتنے کے دوران باقاعدگی سے سیریل کلر جی پی کے ساتھ تاش کھیلا کرتا تھا۔

یورپ سے سے مزید