• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سابق ایس این پی ایم پی مارگریٹ فیریئر کی کامنز سے مجوزہ معطلی کیخلاف اپیل مسترد، ضمنی انتخاب ایک قدم اور قریب

لندن (پی اے) سابق ایس این پی ایم پی مارگریٹ فیریئر کامنز سے مجوزہ 30دن کی معطلی کے خلاف انڈی پنڈنٹ پینل میں اپنی اپیل ہار گئی جس کے نتیجے میں ان کے حلقہ انتخاب رودرگلن اینڈ ہیملٹن ویسٹ حلقے میں ضمنی انتخاب ایک قدم اور قریب ہو گیا ہے ۔ یہ سزا کامنز سٹینڈرڈز کمیٹی میں ایم پیز کے ذریعہ تجویز کی گئی تھی جب مس فیریئر کی جانب سے کورونا وائرس کوویڈ 19پینڈامک رولز کی خلاف ورزی پر انہیں ہاؤس آف کامنز میں تقریر کرتے اور سکاٹ لینڈ اور انگلینڈ کے درمیان ٹرین سفر کرتے ہوئے دیکھا گیا تھا جب ان کا کورونا وائرس ٹیسٹ مثبت تھا ۔ کامنز میں ممکنہ طور پر 10 سٹنگ ڈیر یا اس سے زائد دنوں کی پابندی ضمنی انتخاب کے انعقاد کیلئے کافی ہے۔ مس فیریئر جو اب ایک انڈی پینڈنٹ ایم پی کی حیثیت سے پارلیمنٹ میں بیٹھی ہیں۔ انہوں نے اپنی معطلی کی مدت کے خلاف اپیل کی تھی لیکن انڈی پینڈنٹ ایکسپرٹ پینل جو ایم پیز کی سٹینڈرڈ کمیٹی کے فیصلوں کے خلاف اپیلوں پر غور کرتا ہے نے ان کی اپیل کو مسترد کردیا ۔ مس مارگریٹ فیریئر کی اپیل کے حوالے سے ایک سب پینل نے اس معاملے پر غور کیا اور یہ پایا کہ ان کی اپیل کی کسی بھی بنیاد میں کوئی حقیقت نہیں تھی اور پینل نے یہ بھی قرار دیا کہ ان پر عائد کردہ پابندی نہ تو غیر معقول تھی اور نہ ہی غیر متناسب ۔ مس مارگریٹ فیریئر کو 2019میں (سکاٹس نیشنل پارٹی) ایس این پی کی جانب سے ایم پی منتخب کیا گیا تھا لیکن اس کے اگلے سال ہی انہوں نے کرونا وائرس کوویڈ پینڈامک رولز کی خلاف ورزی کی تھی جس کا انکشاف ہونے کے بعد انہیں ایس این پی کی جانب سے معطل کر دیا گیا تھا ۔ اسے پہلے انہیں عدالت کی طرف سے 270 گھنٹے کا کمیونٹی پے بیک آرڈر مکمل کرنے کا حکم دیا جا چکا تھا جب اپنے مجرمانہ اور لاپروائی پر مبنی رویے کی وجہ سے وہ عوام کیلئے انفیکشن ‘ بیماری اور موت کے خطرے کو بے نقاب کرنے کا سبب بنی تھیں۔ اب کامنز میں ایم پیز اس پر ووٹ دیں گے کہ آیا 30دن کی پابندی جو ان کے لاپروائی اور غفلت پر مبنی رویئے پر ہاؤس آف کامنز کوڈ آف کنڈکٹ کی خلاف ورزی کی وجہ سے لگائی جا رہی ہے کو آگے بڑھنا چاہیے۔ پارلیمنٹ کے قوانین کے تحت اگر کسی رکن پارلیمنٹ کو 10 نشستوں یا اس سے زیادہ دنوں کیلئے معطل کر دیا جاتا ہے تو اس کے خلقے میں ضمنی انتخاب منعقد ہو سکتا ہے لیکن ایسا کرنے کیلئے حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کے 10 فیصد کو ری کال پٹیشن پر دستخط کرنے کی ضرورت ہے۔ 2015 میں اس طریقہ کار کو متعارف کرائے جانے کے بعد سے سکاٹ لینڈ میں کبھی کوئی ری کال پٹیشن نہیں کی گئی ہے۔ پارلیمنٹ سے مجوزہ 30 دن کی معطلی کے خلاف مس مارگریٹ فیریئر کی اپیل کو مسترد کرتے ہوئے انڈی پینڈنٹ ایکسپرٹ پینل نے کہا کہ انہوں نے صریحاً اور جان بوجھ کر بے ایمانی کے ساتھ کام کیا اور ہاؤس آف کامنز میں اپنے ساتھیوں ‘ سٹاف اور عوام کے ساتھ انتہائی لاپرواہی کا مظاہرہ کیا ۔ مس مارگریٹ فریئر نے خود غرضی کے ساتھ کام کیا اور اپنے ذاتی مفادات کو عوامی مفادات سے بالاتر رکھنے پر ان کے اس طرز عمل کے خلاف اس سے کم کوئی سزا منظور نہیں ہو سکتی ۔ رپورٹ میں اس بات پر زور دیا گیا کہ ایم پیز سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ اعلیٰ اخلاق کے ساتھ ساتھ ایمانداری پر مبنی رویہ بھی برقرار رکھیں گے۔ انڈی پینڈنٹ ایکسپرٹ پینل نے مزید کہا کہ جب ارکان پارلیمنٹ اپنے اس طرز عمل میں کوئی کمی یا کوتاہی کرتے ہیں تو اس سے پارلیمنٹ اور اس کے اراکین پر اعتماد اور اعتبار کو مجروح کیا جاتا ہے۔ مس مارگریٹ فیریئر نے استدلال کیا تھا کہ 30 دن کی مجوزہ پابندی انہیں دگنا خطرے میں ڈالے گی کیونکہ ان پر شیرف کورٹ پہلے ہی جرمانہ عائد کر چکی ہے ۔ لیکن انڈی پینڈنٹ ایکسپرٹ پینل کی رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ ہم آپ کے اس موقف سے متفق نہیں ہیں ‘ یہاں کوئی دہرا خطرہ نہیں ہے اس نے اصرار کیا کہ مس فیریئر کے خلاف کرمنل پروسیڈنگز اور ورک پلیس ڈسپلنری کارووائی جس کا اب انہیں سامنا کرنا پڑ رہا ہے کافی مختلف ہیں ۔ پینل رپورٹ میں انہیں بے ایمان کے طور پر بیان کیا گیا اور اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا گیا کہ انہوں نے ہائوس آف کامنز میں کسی کو اس بارے میں نہیں بتایا کہ وہ کورونا وائرس کوویڈ 19 کی شکار ہیں اور جب ان کا کورونا وائرس ٹیسٹ مثبت آیا ہے تو وہ پارلیمانی ٹیسٹ اور ٹریس ٹیم کو اس بارے میں مطلع کرنے میں بھی ناکام رہیں اور نہ ہی اس باے میں ایس این پی چیف وہیپ کو آگاہ کیا تھا ۔ انڈی پینڈنٹ ٹپینل نے کہا کہ مس مارگریٹ فریئر کی ناکامی ایک مس ججمنٹ نہیں تھا بلکہ یہ کئی دنوں کے دوران جان بوجھ کر کیے گئے اقدامات کا ایک سلسلہ تھا ۔ ٹپینل رپورٹ میں کہا گیا کہ ایم پی کے ان اقدامات نے خاص طور پر ایمانداری کی کمی کا مظاہرہ کیا جو کہ پبلک لائف کے سات بنیادی اصولوں میں سے ایک ہے ۔ پینل رپورٹ میں کہا گیا کہ ایک ایسے وقت میں کہ جب دوسروں نے ملک بھر میں عوام اورپارلیمانی کمیونٹی کے اندر بھی کورونا وائرس کوویڈ 19 پینڈامک کے دوران رولز اینڈ گائیڈنس پر عمل درامد کرنے کیلئے اہم قربانیاں دی گئی تھیں انہوں نے غفلت پر مبنی رویہ اختیار کیا ۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ مس مارگریٹ فریئر نے جان بوجھ کر دوسروں کی زندگیوں کو خظرے سے دوچار کیا ۔ سکاٹش لیبر ڈپٹی لیڈر جیکی بیلی کا کہنا ہے کہ کامنز سے معطلی کے خلاف مس فیریئر کی انڈی پینڈٹ ایکسپرٹ پینل میں اپیل کی ناکامی کا مطلب یہ ہے کہ رودرگلن اور ہیملٹن ویسٹ میں ضمنی انتخاب جس کی لوگوں کو ضرورت ہے اب ایک قدم اور آگے قریب آ گیا ۔ مس جیکی بیلی نے مزید کہا کہ یہ انتہائی شرمناک ہے کہ مارگریٹ فیریئر کے اقدامات کی وجہ سے اس کمیونٹی کو مناسب نمائندگی کے بغیر چھوڑ دیا گیا ہے ۔ سکاٹش لبرل ڈیموکریٹ ڈپٹی لیڈر وینڈی چیمبرلین ایم پی کا کہنا ہے کہ کروناوائرس پینڈامک کے دوران ایک ایسے وقت میں جب بہت سارے سکاٹس اپنے آپ اور دوسروں کو محفوظ رکھنے کیلئے گھر پر ہی رہ رہے تھے مارگریٹ فیرئیر نے حقیقی لاپرواہی اورغفلت کا مظاہرہ کیا ۔ انہوں نے کہا کہ اپیل پینل کے نتیجے کی آج کی یہ خیر ہمیں ضمنی انتخاب کیلئے ری کال پیٹشن کے ایک قدم اور قریب لے جاتی ہے۔ سکاٹش نیشنل پارٹی ( ایس این پی ) کے ترجمان نے کہا کہ اب رودرگلن اور ہیملٹن ویسٹ میں ضمنی انتخاب ہونا چاہیے، جس کا ایس این پی اس وقت سے مطالبہ کر رہی ہے جب 2020مس مارگریٹ فیریئر کی جانب سے کورونا اوائرس کوویڈ رولز کی خلاف ورزی پہلی بار منظر عام پر آئی تھی ۔ ایتس این پی اس ضمنی انتخاب میں ٹوریز اور پرو بریگزٹ لیبر پارٹی کے ساتھ مقابلہ کرنے کیلئے تیار ہے اور ہم مصارف زندگی ‘ این ایچ ایس اور آزادی کو اپنی انتخابی کمپین کے مرکز میں رکھیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم ہر ووٹ کیلئے سخت محنت کر رہے ہیں تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ رودرگلن اینڈ ہیملٹن ویسٹ کے لوگ ایک مضبوط ایس این پی ایم پی کو حاصل کر سکتے ہیں جو مقامی طور پر اور سکاٹ لینڈ کیلئے اپنے مفادات کیلئے کھڑا ہو سکے۔

یورپ سے سے مزید