• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

چیف جسٹس رانا ثناء کی پریس کانفرنس کا نوٹس لیں‘ ترجمان پی ٹی آئی

اسلام آباد (خبر نگار) پاکستان تحریک انصاف نے چیف جسٹس آف پاکستان سے وزیرِ داخلہ رانا ثناءاللّٰہ کی پریس کانفرنس اور زیرِ حراست خواتین کارکنان سے بدسلوکی کے معاملے کا فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے اور زیرِحراست قیدیوں خصوصاً خواتین کارکنان کی عزت و ناموس اور روا رکھے جانے والے سلوک کی تحقیقات کیلئے اعلیٰ سطح کی تحقیقات کی اپیل کی ہے۔

پی ٹی آئی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات رؤف حسن نے چیف جسٹس سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ رانا ثناء کی پریس کانفرنس کے بعد سیاسی قیدیوں خصوصاً خواتین کی آبرو کے حوالے سے سنگین خدشات نے جنم لیا ہے۔

چیف جسٹس فوری طور پر اعلیٰ سطح کی تحقیقات کا اہتمام کریں۔

 ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ گھروں کے تقدس کی کھلی پامالی کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنماؤں اور کارکنوں کی رہائش گاہوں پر کیسے چھاپے مارے جا رہے ہیں؟ پی ٹی آئی کے رہنماؤں اور کارکنوں کے اہل خانہ کو بغیر کسی قانونی اور عدالتی کارروائی کے ہراساں کیا جا رہا ہے، دھمکیاں دی جا رہی ہیں اور ان کے بنیادی آئینی حقوق سے محروم کیا جا رہا ہے۔

ادھر سینئر پارٹی رہنما ڈاکٹر افتخار درانی نے بھی مراد سعید اور تمام پی ٹی آئی کارکنان کی جان کو لاحق خطرات کے پیش نظر چیف جسٹس سے باضابطہ اپیل کرتے ہوئے کہا کہ چیف جسٹس سے معاملے کا فوری نوٹس لیں۔ مراد سعید پہلے بھی اپنی زندگی کو لاحق خطرات سے صدر پاکستان اور چیف جسٹس کو آگاہ کر چکے ہیں۔

جیلوں میں قید تمام خواتین کو ان کے سیاسی طور پر متحرک ہونے اور پی ٹی آئی کے سپورٹرز ہونے کی سزا دی جا رہی ہے۔

چیف جسٹس سے استدعا کی جاتی ہے کہ وہ ملک میں جاری اس فسطائیت کی حوصلہ شکنی کے لئے اقدامات کریں، جیلوں میں قید تمام خواتین کو فوری رہا کیا جائے۔ مراد سعید سمیت ملک بھر میں موجود تمام پی ٹی آئی کارکنان کے مقدمات ختم کئے جائیں۔

 سینئر رہنما پی ٹی آئی ڈاکٹر شہباز گل نے کہا کہ ‏رانا ثناء کی رات گئے پریس کانفرنس سے ایک بات واضح ہے کہ کچھ بڑا واقعہ ہوا ہے جس کو کور کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

علاوہ ازیں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے عمر ایوب اور شہزاد اکبر کے گھروں پر چھاپوں کی مذمت کی ہے۔

 ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں انہوں نے لکھا کہ عمر ایوب اور شہزاد اکبر کے گھروں پر رات کو چھاپے مارے گئے، آج ہم تاریخ کے سیاہ ترین دور میں زندہ ہیں، ملک آئین پامال کر دیا گیا ہے، عدالتی احکامات کو کھلے عام پیروں تلے روندا جا رہا ہے۔ ہمارے بنیادی حقوق کا تحفظ کرنے والا کوئی نہیں۔

اہم خبریں سے مزید