وفاقی وزیرِ خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ معیشت مستحکم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
اسلام آباد میں بین الاقوامی اسلامک بینکنگ کانفرنس کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ اسلامی بینکنگ کا نظام بہتر بنا رہے ہیں، اسلامی فنانسنگ سے غربت پر قابو پانے میں مدد مل سکتی ہے۔
اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ اسلامی بینکنگ کے لیے مؤثر اقدامات کر رہے ہیں، یہ کانفرنس اسلامک فنانسنگ میں ہمارے مستقبل کے لیے مشعل راہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسلامی بینکنگ کا نظام ہمارے مستقبل کو بہتر بنانے میں مدد دے گا، تمام اسلامی ممالک کے اشتراک سے معاشی چیلنجز سے نکل سکتے ہیں۔
وزیرِ خزانہ نے کہا کہ اسلامک فنانس پاکستان کی معاشی ترقی کے لیے اہم ہے، اسلامک فنانس کے فروغ کے لیے بھرپور کوشش کر رہے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ عالمی سطح پر اسلامک فنانس 4 ہزار ارب ڈالر سے زیادہ ہے، 2026ء میں اسلامک فنانس عالمی معیشت میں 59 ہزار ارب ڈالرز کو پہنچ جائے گا۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ کیپٹل مارکیٹ کے فروغ کے لیے اہم اقدامات کیے جا رہے ہیں، دنیا میں اسلامک فنانسنگ تیزی سے بڑھ رہی ہے، نان مسلم ممالک میں اسلامک فنانسنگ کا رجحان بڑھ رہا ہے۔
مسلم لیگ ن کے رہنما کا کہنا ہے کہ اسلامک فنانسنگ کے ذریعے حکومتی مالیاتی ضروریات کو پورا کیا جا سکتا ہے، رپورٹ کے مطابق 16 ہزار سے زائد ادارے اسلامک فنانسنگ کے لیے ہیں، مجموعی طور پر 570 اسلامک بینک اور اسلامک فنانسنگ کی گروتھ 17 فیصد ہے۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان میں اسلامک فناننس کا حجم 42 ارب ڈالر ہے، پاکستان میں 2022ء میں اسلامک فنانسنگ کی گروتھ 29 فیصد ریکارڈ ہوئی۔
وزیرِ خزانہ کا کہنا ہے کہ پاکستان میں اسلامک بینکنگ اثاثوں کا حجم 7.2 ٹریلین روپے ہے جبکہ اسلامک بینکنگ میں ڈپازٹ کا حجم 5.2 ٹریلین روپے ہے۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ پاکستان میں اسلامک بینکنگ کے اثاثوں کا حجم 7200 ارب روپے ہے، ملک میں 6 مکمل اسلامک بینک کام کر رہے ہیں، 16 روایتی بینکوں میں بھی اسلامک برانچ قائم ہیں۔