• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عدالتی اصلاحات بل، حکومت نظرثانی پر تیار ہے، اٹارنی جنرل، چیف جسٹس کا خیر مقدم

اسلام آباد (ایجنسیاں)سپریم کورٹ میں اٹارنی جنرل نے سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ اور پہلے سے موجود سپریم کورٹ ریویو آف آرڈر اینڈ ججمنٹ ایکٹ کے باہم متصادم ہونے کا اعتراف کرتے ہوئے یقین دہانی کرائی ہے کہ حکومت اپنے عدالتی اصلاحات کے قانو ن پر نظر ثانی کےلیے تیار ہے اور اب اس قانون میں سپریم کورٹ کی مشاورت سے ترمیم ہوگی۔

اس پر چیف جسٹس سپریم کورٹ نے خیر مقدم کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ خوشی ہے کہ پارلیمنٹ اور حکومت مماثلت والے قوانین میں ترمیم کر رہی ہے۔

عدالت نے سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کے خلاف درخواستوں کی سماعت ایک ہفتے کیلئے ملتوی کر دی۔جمعرات کو عدالت عظمیٰ میں معاملہ پر سماعت چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں آٹھ رکنی لارجر بنچ نے سماعت کی۔

دوران سماعت اٹارنی جنرل آف پاکستان منصور عثمان اعوان نے عدالت کو بتایا کہ ہمارے دو قوانین ہیں،ایک سپریم کورٹ ریویو آف آرڈراینڈ ججمنٹ ایکٹ اور دوسرا سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ ہے،ان دونوں قوانین میں ریویو اور وکیل کرنے کی شقوں کی آپس میں مماثلت ہے، یہ دونوں قانون کئی اور امور کو بھی ڈیل کرتے ہیں، سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ زیادہ وسیع ہے

سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ میں سپریم کورٹ کے اندرونی معاملات سے متعلق شقیں ہیں، دونوں قوانین میں سے کس پر انحصار کرنا ہے اس کیلئے ایک حل پر پہنچنا ضروری ہے۔

اہم خبریں سے مزید