• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

خواجہ آصف نے عمران کو مودی سے زیادہ خطرناک قرار دیدیا

کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیو کے پروگرام ’’کیپٹل ٹاک‘‘ میں میزبان حامدمیرسے گفتگوکرتے ہوئے وزیردفاع خواجہ آصف نے عمران خان کو مودی سے زیادہ خطرناک قرار دیدیا۔

خواجہ آصف نے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کو بھارتی وزیراعظم نریندر مودی سے زیادہ خطرناک قرار دے دیا، چیئرمین پی ٹی آئی کو پاکستان کا اندرونی دشمن قرار دیتے ہوئے کہا کہ لوگ اب بھی انہيں پہچان نہيں رہے۔

انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف نے اب ہمیں سیاست پر ڈکٹیشن دینا شروع کردی ہے، شاہ محمود قریشی پی ٹی آئی چھوڑیں گے یا نہیں کچھ نہیں کہہ سکتا،میری ذاتی رائے میں الیکشن کے بعد بھی قومی حکومت بننی چاہیے، جہانگیرترین کےپاس جولوگ جارہے ہیں وہی انھیں پی ٹی آئی میں لیکرگئےتھے،آرمی چیف کے فیصلے کے بعدسویلین عدالتوں میں بھی اپیل کاحق ہوگا،

انہوں نے کہا کہ 9مئی کو فوجی تنصیبات پرحملہ ہوا جو دشمن کبھی نہیں کرسکا تھا، بجٹ سےپہلے پٹرول مزید سستا ہونے کی امید ہے،آئی ایم ایف کو ٹارگٹڈ سبسڈی پرکوئی مسئلہ نہیں ، فوجی تنصیبات پر حملے کے مقدمات ملٹری ایکٹ کے تحت ہی چلیں گے، صرف بیرونی خطرہ ہی نہیں ،اندرونی دشمن ہماری سلامتی کیلئےخطرہ ہے۔

انہووں نے کہا کہ فوجی عدالتوں کے فیصلے کے خلاف اپیل پرآرمی چیف فیصلہ کریں گے،بنیادی طور پرعوام کو روزمرہ جو مسائل درپیش ہوتے ہیں میرا خیال ہے سیاسی ورکر کو آپ اس بات کا آپ لوگوں سے زیادہ اس بات پتہ ہوتا ہے ۔آپ پروگرام کرتے ہیں بڑے بڑے آپ کے رتبے ہیں صحافت میں ایک مقام ہے ۔لیکن ہم لوگ سیشن نہ ہو تو اپنے حلقوں میں بیٹھے ہوتے ہیں وہاں پر دوست وغیرہ آتے ہیں سپورٹرز آتے ہیں مہربان آتے ہیں تو عوام سے تعلق سے آپ کو تجربہ ملتا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ صرف ن لیگ کا نہیں جو بھی سیاسی ورکر ہے یا جو بھی سیاست میں ہے خصوصاً پارلیمانی سیاست میں ان کا عوام کے ساتھ ایک رابطہ رہتا ہے عوام کے ساتھ ربطے کے بغیر وہ سیاسی طور پر زندہ ہی نہیں رہ سکتے۔تو وزیراعظم نے یہ سوچا ہوگا کہ اس کا تھوڑا بہت تجربہ ہے اور یہ بولتا بھی رہتا ہے ۔ 

خواجہ آصف نے کہا کہ ٹی وی کے اوپر ، میرا خیال ہے کہ بنیادی طور پر بجٹ تجاویز تیار ہوگئی ہیں ان کو ایک فائنل شکل ہم نے دے کر پریزنٹیشن دینی ہے۔ سب سے بڑی سفارش اس میں یہ ہیں کہ ہمارے جو سبسڈی ہے جو ہم مختلف چیزوں پر دیتے ہیں ۔

اہم خبریں سے مزید