اسلام آباد ( رپورٹ:حنیف خالد) وزارت تجارت حکومت پاکستان نے جمعہ 2جون کو ایس آر او 642(i) 2023ء امپورٹس اینڈ ایکسپورٹ کنٹرول ایکٹ 1950ء کے سیکشن تین کے تحت جاری کیا ہے۔ اس آرڈر کو بزنس ٹو بزنس (B2B) بارٹر ٹریڈ میکنزم 2023ء کا نام دیا گیا ہے جو فوری طور پر نافذ العمل ہو گیا ہے۔ اس تاریخ ساز ایس آر او 642کے تحت ملکی تاریخ میں پہلی دفعہ پاکستان کے بزنسمین روس‘ ایران اور افغانستان کے ساتھ کم و بیش ایک سو سے زائد اشیاء کی مال کے بدلے مال کے اصول کے تحت فوری طور پر تجارت کا آغاز کر سکیں گے۔ پاکستانی بزنسمین روس‘ ایران‘ افغانستان کے ساتھ بارٹر ٹریڈ کے ذریعے جن پراڈکٹس کو ایکسپورٹ کر سکیں گے اُن کے نام یہ ہیں۔ دودھ‘ کریم‘ انڈے‘ سیریلز‘ چھوٹا گوشت‘ مچھلی کی مصنوعات‘ فروٹس‘ پھل اور سبزیاں‘ چاول‘ کنفکشنری اینڈ بیکری آیٹمز‘ سالٹ‘ فارما سوٹیکل پراڈکٹس‘ اسینشل آئل‘ پروفیوم‘ کاسمیٹکس‘ ٹرائی لیٹریز سوپ‘ لبری کینٹ‘ ویکس‘ ماچس‘ ٹیننگ‘ ڈائن ایکسٹریکٹ اور ملے جلے کیمیکل پراڈکٹس‘ پلاسٹک اور ربڑ کے آرٹیکل‘ فنش لیدر اور لیدر اپیرل‘ لکڑی کی اشیاء‘ کاغذ اور گتے کی اشیاء‘ ٹیکسٹائل (انٹر میڈیٹس)‘ ریڈی میڈ گارمنٹس‘ ٹیکسٹائل میڈ اپس اور قالین‘ جوتے‘ آئرن اور سٹیل‘ تانبا اور اسکی بنی ہوئی اشیاء‘ ایلومینیم اور ان سے بنی ہوئی چیزیں‘ ٹول اینڈ کٹلری‘ بجلی کے پنکھے اور گھریلو بجلی کا سامان‘ الیکٹریکل ایکوٹمنٹس‘ موٹر سائیکل‘ ٹریکٹر بنے ہوئے‘ سرجیکل انسٹومنٹس‘ فرنیچر ‘ سپورٹس گڈز‘ چار پڑوسی ممالک پاکستان‘ ایران‘ افغانستان‘ روس میں انتہائی اہم مذاکرات کے نتیجے میں یہ طے پایا ہے کہ پاکستان افغانستان سے فروٹ اینڈ نٹس‘ سبزیاں اور دالیں‘ مصالحہ جات‘ تلہن کے بیج‘ معدنیات اور دھاتیں‘ کوئلہ اور اسکی بنی ہوئی اشیاء‘ خام ربڑ کے آیٹمز‘ کچی کھالیں‘ کپاس‘ آئرن اینڈ اسٹیل‘ ایس آر او 642(i) 2023ء جو 2جون 2023ء کو جاری کی گئی ہے اسکے پیراگراف تین کے مطابق پاکستان ایران سے پھل‘ نٹس‘ سبزیاں‘ مصالحہ جات‘ منرل اینڈ میٹلز‘ کوئلہ اور اسکی بنی اشیاء‘ پٹرولیم کروڈ آئل‘ ایل این جی اور ایل پی جی‘ متفرق کیمیکلز پراڈکٹس‘ کھاد‘ پلاسٹک اور ربڑ کی پرائمری فارم کے آرٹیکلز‘ کچی کھالیں‘ خام اون‘ آئرن اینڈ سٹیل کے آرٹیکلز مال کے بدلے مال کے اصول کے تحت درآمد کیا کریگا جبکہ روس سے پاکستان 11کماڈٹی مال کے بدلے مال منگوا سکے گا جن میں دالیں‘ گندم‘ کول اور اسکی پراڈکٹس‘ پٹرولیم آئلز بشمول کروڈ‘ ایل این جی‘ ایل پی جی‘ کھاد‘ ڈیننگ اینڈ ڈائنگ ایکسٹریکٹس‘ پلاسٹ اور ربڑ کے پرائمری فارم کے آرٹیکلز‘ منرل اینڈ میٹلز‘ لکڑی اور کاغذ کے آرٹیکل‘ کیمیکل پراڈکٹس‘ آئرن اینڈ سٹیل کے آرٹیکلز‘ ٹیکسٹائل انڈسٹری مشینری کے آیٹمز‘شامل ہوں گے۔