اسلام آباد (صالح ظافر) عمران خان سمیت پی ٹی آئی کے سرکردہ رہنماؤں کے خلاف فوجی عدالتوں یا انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالتوں میں ٹرائل کا حتمی فیصلہ اگلے ہفتے کیا جائے گا۔ یہ لوگ 9-10 مئی کی ریاست مخالف سرگرمیوں میں براہ راست ملوث تھے۔ متعلقہ ایجنسیوں نے ان کے جرم کو ثابت کرنے کے لیے کافی شواہد اکٹھے کر لیے ہیں۔ وزیر اعظم شہباز شریف کی ترکی سے واپسی کے فوراً بعد یکے بعد دیگرے تین اعلیٰ سطح کے اجلاس ہوں گے۔ ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ عمران قید میں ہونے کے باوجود اپنی پارٹی کے پوائنٹس مین سے رابطے میں تھے جو تنصیبات کی تباہی اور یادگار شہدا کی توہین کے لیے براہ راست کمانڈ جاری کر رہے تھے۔ کابینہ کمیٹی برائے قومی سلامتی (این ایس سی) کا اجلاس انتہائی اہمیت کا حامل ہوگا جہاں سروسز چیفس، ملٹری اور سول انٹیلی جنس اکٹھا کرنے والے اداروں کے سربراہان، وفاقی وزراء اور سیکورٹی سے متعلقہ ڈویژنز اور وزارتوں کے سیکرٹریز اور تمام وزرائے اعلیٰ شرکت کریں گے۔ وزیر اعظم شہباز شریف صدارت کریں گے۔ ذرائع نے بتایا کہ اعلیٰ سطحی این ایس سی ممبران کو متعلقہ حکام کے ذریعہ 9-10 مئی کی کارروائیوں کے مجرموں کے ملوث ہونے اور بیرونی روابط سے متعلق شواہد سے آگاہ کیا جائے گا۔