• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

19 کروڑ پاؤنڈز اسکینڈل، نیب نے عمران کی سابقہ کابینہ کے 22 اراکین کیخلاف تحقیقات تیز کردیں

اسلام آباد (نیوز ایجنسیاں،جنگ نیوز) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی سابق کابینہ کے گرد گھیرا تنگ کیا جارہا ہے، 190ملین پاؤنڈز اسکینڈل میں نیب راولپنڈی نے پی ٹی آئی کی سابقہ وفاقی کابینہ کے   22 ارکان کے اثاثوں کا ریکارڈ طلب کرلیا ہے.

نیب راولپنڈی نے سابق وفاقی وزراء اور کابینہ کے ممبرز کے نام گاڑیاں، جائیدادوں اور اکاؤنٹس کا ریکارڈز مانگ لیا ہے، تمام صوبوں کے سیکرٹری ایکسائز سے 22 سیاسی رہنماؤں کے نام گاڑیاں، گھر، پلاٹس اور زمینوں کا ریکارڈز حاصل کرنے کیلئے مراسلے جاری کر دیئے۔

 نیب نے شیخ رشید احمد، پرویز خٹک، عمر ایوب، حماد اظہر، مراد سعید، اسد عمر، فواد چوہدری اور مراد سعید کے نام اثاثوں کا ریکارڈ مانگ لیا ہے جبکہ اعظم سواتی، علی زیدی، فیصل واوڈا، علی امین گنڈہ پور، شفقت محمود، غلام سرور اور شیریں مزاری کے نام جائیدادوں کا ریکارڈ طلب کیا ہے۔ علاوہ ازیں خالد مقبول صدیقی، فروغ نسیم، خسرو بختیار، اعجاز احمد شاہ سمیت دیگر کے نام جائیدادوں کی تفصیلات طلب کر لی ہیں۔

نیب راولپنڈی نے 22 سابق وفاقی وزراء اور کابینہ ممبران کے نام اور ٹرانسفر گاڑیاں کا ریکارڈ بھی طلب کر لیا ہے۔

 نیب اعلامیے میں کہا گیا کہ نیب راولپنڈی نیب آرڈیننس 1999 کے تحت مذکورہ افراد کے خلاف بدعنوانی اور کرپٹ پریکٹسز کے الزامات پر تحقیقات کررہا ہے۔

اعلامیے میں مزید کہا گیا کہ اسکے پیش نظر ان افراد کی جانب سے جنوری 2018 سے 2023 کے عرصے کے دوران خریدی یا فروخت کی گئی گاڑیوں کی تفصیلات یا مصدقہ دستاویزات کی نقول فراہم کرنے کا کہا گیا ہے۔

واضح رہے کہ نیب سابق وزراء اور کابینہ ممبران سمیت دیگر کیخلاف 190 ملین پاونڈز کی غیر منتقلی کی تحقیقات کر رہا ہے۔ اس کیس میں سابق وزیر اعظم عمران خان کو 9 مئی کو گرفتار بھی کیا گیا تھا، تاہم سپریم کورٹ نے انکی گرفتاری کے طریقہ کار کو خلاف قانون قرار دے کر رہا کرنے کا حکم دیا تھا۔

بعد ازاں عمران خان نے ہائی کورٹ سے عبوری ضمانت بھی حاصل کی اور نیب کے کال اپ نوٹس کے جواب میں عمران خان نیب میں پیش ہو کر اپنا جواب بھی جمع کرا چکے ہیں۔

اہم خبریں سے مزید