• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

لاہور، 2 کمسن بھائیوں کی ہلاکت کا دلخراش واقعہ، لاشیں ڈرم سے برآمد

لاہور (نمائندگان جنگ) لاہور کے علاقہ ملت پارک اسلام آباد کالونی کے ایک گھر میں 2 کمسن بھائیوں کی موت، لاشیں آٹا کی چھوٹے ڈرم سے برآمد ہوئیں ، راحیل اور ارتضیٰ گھر کی بالائی منزل پر ڈرم میں گھسے ، دم گھٹ گیا ، خاندان لاعلم، بدبو پھیلنے پر ہلاکت کا پتہ چلا ،آئی جی پنجاب کا جائے وقوعہ کا دورہ ، ہر پہلو پر تفتیش کی یقین دہانی کرائی ، دو روز قبل پرسرار طور پر گمشدہ دو بچوں 5 سالہ ارتضیٰ اور 3 سالہ راحیل کی لاشیں آٹا رکھنے والے چھوٹے ڈرم سے برآمد ہوئیں، پولیس نے جائے وقوعہ سے تمام شواہد اکٹھے کیے اور لاشیں ایدھی ایمبولینس کے ذریعے پوسٹمارٹم کیلئے منتقل کر کے تحقیقات کا آغاز کر دیا،بچوں کے والد ساجد نے پولیس اور میڈیا کو بیان میں بتایا کہ بچے کھیلتے ہوئے آٹے کی ڈرمی میں چھپے، اس دوران ڈرمی کا ڈھکن بند ہو گیا اوردم گھٹنے کے باعث ان کی موت واقع ہو گئی، ہم سمجھتے رہے کہ کسی نے اغواء کر لیا ہے، بدبو آنے پر ڈھکن کھولا ،لاشیں ڈرمی کاٹ کر نکالی گئیں ،ساجد نے کہا کہ ان کی دنیا ہی اجڑ گئی ہے جمعہ والے دن دوپہر دو بجے دونوں بچے اچانک لاپتہ ہوئے، تمام رشتے داروں کے گھر سے بھی معلوم کیا ،نہ ملنے پر تھانہ ملت پارک میں اغواء کی ایف آئی آر درج کروادی ۔اس نے مزید کہا کہ گھر کی بالائی منزل پر آٹے والی ڈرمی کافی عرصہ سے خالی پڑی تھی چار مہینے پہلے بھی ایک بچہ کھلتے ہوئے چھپ گیا جس کا میرے دوسرے بیٹے نے بتایا ،اس جس پر میں نے اپنے اس بیٹے کو ڈانٹا کہ آئندہ اس کے قریب بھی نہیں جانا،پولیس نے محلہ داروں اور رشتہ داروں کے بیانات بھی قلمبند کر لیے ہیں، ابتدائی تفتیش کے مطابق وقوعہ کے روز بچوں کی والدہ گھر پر نہ تھیں اس لیے بچے نانی کے گھر آئے ہوئے تھے جہاں یہ افسوسناک واقعہ پیش آگیا، مکان کے ایک پورشن میں بچوں کے چچا کی فیملی مقیم ہے، کمسن بچوں کے اغواء کا دو روز قبل جمعہ کو مقدمہ درج ہوا تھا،دوسری جانب آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے جائے وقوعہ کا دورہ کیا ،بچوں کے والد، عزیزو اقارب سے ملاقات کی اور انہیں دلاسہ دیا، آئی جی نے تمام شواہد کا خود بغورجائزہ لیا اور پولیس افسران سے حقائق اور تفتیش میں ہونے والی پیش رفت بارے دریافت کیا۔ آئی جی نے کہا کہ پنجاب پولیس مشکل کی اس غم گھڑی میں متاثرہ خاندان کے ساتھ ہےواقعہ کی ہر پہلو سے تفتیش جاری ہے، پوسٹ مارٹم رپورٹ پر اصل حقائق سامنے آجائیں گے ،متاثرہ خاندان کے مطمئن ہونے تک پولیس اپنی کاوشیں جاری رکھے گی، آئی جی پنجاب نے سی سی پی او لاہور سے رپورٹ بھی طلب کرلی ہے،دریں اثناء چئیرپرسن چائلڈ پروٹیکشن بیورو سارہ احمد نے بھی بیورو ٹیم کو بچوں کے لواحقین سے رابطہ کی ہدایت کی ہے ، سارہ احمدنے کہا پولیس کیس کے تمام حقائق سامنے لائے۔

اہم خبریں سے مزید