• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان ہائی رسک ممالک میں شامل، کسی بھی سرمایہ کار نے سولر منصوبے کی بڈنگ میں حصہ نہیں لیا

اسلام آباد(خالد مصطفیٰ )پاکستان ہائی رسک ممالک میں شامل ہوچکا ہے جس کی وجہ سے پاکستان میں مظفر گڑھ کے مقام پر 10 ہزار میگا واٹ سولر پاور پروجیکٹ لگانے کے منصوبے میں حکومت کو دھجکا لگا ہے کیونکہ پائلٹ پروجیکٹ کے منصوبے کے لئے600میگاواٹ کے کم ترین ٹیرف منصوبے میں کسی ایک بھی سرمایہ کار نے بڈنگ میں حصہ نہیں لیا ، اس بات کی وزارت توانائی کے ترجمان نے تصدیق کی ہے۔ 600 میگاواٹ کے سولر منصوبے کے لئے حکومت نے تین اعشاریہ چار سینٹ فی یونٹ کی رقم مقرر کی تھی جو کہ کمپنیوں کے لئے خاصی پر کشش تھی۔ زرائع کے مطابق 12 سرمایہ کار کمپنیوں نے بڈ نگ میں شامل ہونے کے لئے دستاویزات حاصل کی تھی مگر 31 مئی کی تاریخ تک کسی بھی سرمایہ کار کمپنی نے بڈنگ میں حصہ نہیں لیا۔ پاور ڈویژن کے اعلیٰ حکام نے نیپرا کو خط لکھا ہے جس میں کہا گیا ہے 600 میگاواٹ کے سولر منصوبے کے لئے اوپن اینڈڈ سسٹم رکھا جائے تا کہ منصوبے کا آغاز ہوسکے۔ وزیر اعظم نے 29 ستمبر 2022 کو دس ہزار میگاواٹ منصوبے کی منظوری دی تھی مگر منصوبہ شروع نہ ہوسکا۔
اہم خبریں سے مزید