• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

رواں سال بلوچستان سے105افراد لاپتہ ہوئے‘ بلوچ مسنگ پرسنز

کوئٹہ (آن لائن)وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے چیئرمین ماما قدیر بلوچ اور حوران بلوچ نے کہا ہے کہ رواں سال بلوچستان سے 105افراد لاپتہ ہوئے ،جنکے اہلخانہ نے تنظیم کو تمام شواہد جمع کروائے ہیں اب ان افراد کے مقدمات درج کرانے کیلئے متعلقہ تھانوں سے رابطہ کیا جائیگا تاکہ 2018میں بننے والے کمیشن میں کیس دائر کیا جاسکے، تنظیم کی جانب سے فراہم کئے جانیوالے 6ہزار سے زائد کیسز کی روزانہ کی بنیاد پر سماعت ہورہی ہے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے لگائے جانیوالے احتجاجی کیمپ میں پریس کانفرنس کے دوران کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہماری تنظیم ایک غیر سیاسی تنظیم ہے ہم تنظیمی سطح پر ملکی آئین کے مطابق لاپتہ افراد کی بازیابی کو یقینی بنانے اور جبری گمشدگیوں کے خلاف گزشتہ 14 سال سے پرامن جد و جہد کررہے ہیں، تنظیم نے جبری گمشدگیوں کی روک تھام اور لاپتہ افراد کے مسئلے کو ملکی قوانین کے تحت حل کرانے کے حوالے سے عدلیہ سمیت صوبائی و وفاقی حکومتوں اور لاپتہ افراد کے حوالے سے بنائے گئے کمیشن کے ساتھ بھرپور تعاون کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ رواں سال105 لاپتہ افراد کے اہلخانہ نے تنظیم کا پروفارمہ پرکرکے اپنے لاپتہ پیاروں کی جبری گمشدگی کے کیسز تنظیم کو فراہم کئے اور ہم نے تنظیمی سطح پر وہ کیسز صوبائی اور وفاقی حکومت سمیت کمیشن کو فراہم کئے جن پر کمیشن نے متعلقہ پولیس تھانوں کو حکم دیا کہ ان کیسز کی فوری طور پر ایف آئی درج کی جائے تاحال تمام لواحقین کی ایف آئی آر درج نہیں کی گئی جسکی وجہ سے لوگوں کو اپنے پیاروں کی بازیابی کیلئے مذکورہ کمیشن میں بیان ریکارڈ کرانے کیلئے مذکورہ لوازمات پورے نہیں ہوتے ۔
کوئٹہ سے مزید