• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

تنخواہوں کی عدم ادائیگی کیخلاف آج مین گیٹ پر دھرنا دینگے، بیوٹمز اسٹاف ایسوسی ایشن

کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)بیوٹمز اسٹاف ایسوسی ایشن کے صدر نعمان خان نے کہا ہے کہ بیو ٹمز کے لئے فوری طورپر بیل آؤٹ پیکیج ریلیز کیا جائے، یونیورسٹیز ماڈل ایکٹ 2022میں ترامیم کر کے یونیورسٹی کی سینٹ، سینڈیکٹ، اکیڈمک کؤنسل ، فنانس اینڈ پلاننگ کمیٹی میں ملازمین کی منتخب نمائندگی یقینی بنائی جائے، بیوٹمز کے ملازمین تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے خلاف آج جامعہ کے مین گیٹ پر دھرنا دیں گے ،مطالبات منظور نہ ہوئے تو احتجاج میں شدت لائی جائے گی۔ یہ بات انہوں نے بدھ کو سینئر نائب صدر سہیل انور بلوچ ، جنرل سیکرٹری شمس الہدیٰ مندوخیل کے ہمراہ کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس میں کہی ۔ انہوں نے کہاکہ وفا قی حکومت ہایئر ایجوکیشن کمیشن کوسالانہ 65ارب روپے دیتی ہے جس میں ایچ ایس سی اپنے اخراجات، تنخواہوں، کرائے،سیمینار،کانفرنسز اوراسکالر شپس کے علا وہ ملک کی 145سے زائد پبلک سیکٹر یونیورسٹیز کو بھی گرانٹس دیتی ہے پچھلے سالوں کی طرح خدشہ یہی ہے کہ وفا قی حکومت اس دفعہ بھی ایچ ای سی کو 65ارب روپے دے رہی ہے جبکہ ضرورت 200ارب کی ہے۔انہوں نے کہاکہ صوبائی حکومت بلو چستان کے 11پبلک سیکٹر یونیورسٹیزکو 2021سے ابھی تک مجمو عی طورپر صرف ڈھائی ارب روپے دیتی ہے حالانکہ 2022میں ملازمین کی تنخواہوں میں ضافہ بھی کیا اور پے اسکیل بھی ریوائیز کئے گئے اس کے باوجود جامعات کا بجٹ وہی ڈھائی ارب روپے رکھا گیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ بدقسمتی سے ہمارے صوبے کے بجٹ میں اس سال بھی صرف ڈھائی ارب رکھنے کی تجویز ہے جو انتہائی ناکا فی ہے جبکہ صرف دو بڑی یونیورسٹیز بیوٹمز اور یونیورسٹی آف بلو چستان کی سالانہ تنخواہیں 5ارب روپے کے قریب بنتی ہیں، انہوں نے کہاکہ ملک کے دیگر صوبوں میں ہایئر ایجو کیشن کے لئے 15ارب روپے سے زیا دہ فنڈز مختص کئے گئے ہیں جبکہ اس سال صرف صوبہ سندھ میں جامعات کابجٹ 15ارب روپے سے بڑھا کر 22ارب روپے کر نے کی تجویز ہے انہوں نے کہاکہ 20سال کی قلیل مدت میں بیوٹمز مالی طورپر مکمل خسارے میں چلی گئی ہے، بیوٹمز کے سابق وائس چانسلر کی گزشتہ 16سالہ دور کی غلط پالیسیوں اور فنڈز کے غیرضروری اور بے دریغ استعمال نے جامعہ کو شدید مالی بحران کاشکار بنا دیا ہے،بیوٹمز کے پاس نہ تو ملازمین کو تنخواہیں ادا کر نے کے لئے فنڈز ہیں اور نہ ہی طلباءکے بسوں کے اخراجات اور نہ ہی بجلی گیس کے بلوں کے پیسے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ بیوٹمز ملازمین کے لئے سروس اسٹر یکچر، پر موشن اور ٹائم اسکیل کا کوئی نظام نہیں۔
کوئٹہ سے مزید