پشاور ( وقائع نگار )آل پاکستان پی ٹی سی ایل پنشنرز نے انتظامیہ کے خلاف جناح پارک پشاور میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا مظاہرے کی قیادت ایپٹ کے چئیرمین اکرام اللہ، ایپٹ کے ایگزیکٹیو ممبر صادق علی، صوبائی چیئرمین داور خان اور نورمحمد نے کی۔ ٹرسٹ کے مرکزی چیئرمین اکرام اللہ نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی سی ایل پنشنرز جوکہ محکمہ ٹیلی گراف و ٹیلیفون کے ملازم رہ چکے ہیں اور تیس تا چالیس سال تک اپنے محکمے کی بے لوث خدمت کی ہے لیکن انکو یہ صلہ ان دیا جا رہا ہے کہ جولائی 2010 سے ان کی پنشن میں غیر قانونی کٹوٹی شروع کر رکھی ہے جوکہ تاحال جاری ہے حالانکہ پرائیوٹائزیشن کے دوران حکومت پاکستان اور پی ٹی سی ایل کمپنی اتصالات کے درمیان یہ معاہدہ طے پایا تھا کہ پرائیوٹائزیشن کے بعد بھی پی ٹی سی ایل پنشنرز حکومت پاکستان کے اعلان کردہ پنشن اضافہ جات اور دیگر مراعات کے حقدار ہوں گے جس کے لئے پارلیمنٹ نے 1996 میں پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن ری آرگنائزیشن ایکٹ پاس کیا ہے پی ٹی ای ٹی اور پی ٹی سی ایل نے پارلیمنٹ کے پاس کردہ ایکٹ پر عمل درآمد کرتے ہوئے 14 سال تک بغیر کسی رکاوٹ کے حکومت پاکستان کے اعلان کردہ پنشن اضافہ جات اور دیگر پنشنری مراعات کا ادائیگی کرتے رہے لیکن جولائی 2010 سے اپنی من مانی شروع کرتے ہوئے حکومت پاکستان کے اعلان کردہ پنشن اضافہ جات اور دیگر پنشنری مراعات دینے سے انکاری ہیں۔ اس سلسلے میں عدالت عظمیٰ کا فیصلہ بھی آچکا ہے اور سینیٹ نے بھی پی ٹی سی ایل پنشنرز کے حق میں ایک قرارداد منظور کر چکے ہیں لیکن مزکورہ ادارہ نہ سینٹ کو مانتے ہے نہ ہی پاکستان کے آئین کو مانتے ہے اور نہ ہی قانون کو ما نتے ہے اور افسوس کہ فیڈریشن جن کو پارلیمنٹ نے ان پنشنرز کا ضامن قرار دیا ہے وہ بھی خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔ ٹرسٹ کے مرکزی چیئرمین اکرام اللہ نے مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ہمیں اپنے حقوق نہیں ملے تو پی ٹی سی ایل پنشنرز 9 جون کو اسلام آباد میں ʼʼ آل پاکستان ایمپلائز پنشنرز و لیبر تحریکʼʼکے ساتھ مل کر دھرنا دینگے