لاہور(نمائندہ جنگ)لاہور ہائیکورٹ کےجسٹس علی باقر نجفی اور جسٹس امجد رفیق پر مشتمل دو رکنی بنچ نےوزیر آباد عمران خان فائرنگ کیس میں پراسیکیوشن کو 27 جون تک ریکار ڈ پیش کرنیکی مہلت دیدی،عدالت نے مقدمے کا آج پھر ریکارڈ پیش نہ کرنے پر اظہار برہمی کیا، عدالت نے ریمارکس دیئے کہ ریکارڈ پیش کرنا پراسکیوشن کی ذمہ داری،ریکارڈ نہ ہو توکا فیصلہ کیسے ہوگا؟ سرکاری وکیل نے گذشتہ سماعت پر بھی کہا تھا کہ ریکارڈ نہیں آسکا ہے، آج نیاسرکاری وکیل آگیا ہے،سرکاری وکیل نے کہا کہ نئی جے آئی ٹی کے سربراہ سید خرم کا کہنا ہے کہ پچھلی جے آئی ٹی کے سربراہ غلام محمود ڈوگر ریکارڈ نہیں دے رہے، عدالت نے کہا کہ ریکارڈ پیش کرنا پراسکیوشن کی ذمہ داری ہے، ریکارڈ نہ ہوگا تو کیس کا فیصلہ کیسے ہوگا؟ وکیل ملزم میاں داؤد نے موقف اپنا یا کہ پولیس نے طیب بٹ کو4 نومبر2021 سے گرفتار کر رکھا ہے، تحریک انصاف کی قیادت کی ایما پر جے آئی ٹی نے طیب بٹ کی 10 جنوری کو گرفتاری ظاہر کی، جے آئی ٹی کے سربراہ غلام محمود ڈوگر نے تحریک انصاف کی قیادت کی ایما پر طیب بٹ پر تشدد کر کے مرضی کے بیانات لئے، اسکیوشن نے طیب بٹ پر تعزیرات پاکستان کی دفعہ 120 بی کے تحت سازش کا کردار لکھا ہے، وقوعہ میں طیب بٹ کا انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت اجتماعی ذمہ دار کا کردار بھی لکھا گیا ہے۔