کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیوکے پروگرام ”نیا پاکستان شہزاد اقبال کے ساتھ “ میں گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ پاکستان آئی ایم ایف کی تمام شرائط پوری کرچکا ہے آئی ایم ایف بھی تسلیم کرچکا۔آئی ایم ایف کے9 ویں جائزہ میں التوا کی وجہ سمجھ سے باہر ہے،ہم نے اس سال ترقیاتی اسکیموں میں بلوچستان کا پنجاب کے مقابلے میں تقریباًدوگنا حصہ رکھا ہے، الیکشن کے بعدبننے والی حکومت کے پاس اختیار ہے کہ وہ بجٹ میں ردو بدل کرسکتی ہے۔ سینئر صحافی و تجزیہ کار ،سلیم صافی نے کہا کہ عمران خان کا جیل، سزا یا نا اہلی سے بچنا معجزہ ہوگا، شاہ محمود قریشی عمران خان کے سامنے یہ فارمولا پیش کررہے ہیں کہ آپ کچھ وقت کے لئے ہٹ جائیں اور پارٹی میرے سپرد کردیں۔اس وقت عمران خان کی اہلیہ کا بھی ان پر پریشر ہے کہ آپ ڈیل کرلیں اور کوئی درمیانہ راستہ نکال لیں اگر بات بن گئی تو ٹھیک ہے ۔اگر عمران خان اس فارمولے کو مان جاتے ہیں تو ان کی مشکلات کم ہوں گی۔اگر عمران خان اس فارمولے کو نہیں مانتے تو شاہ محمود قریشی بھی ان کے ساتھ نہیں رہیں گے ۔استحکام پاکستان پارٹی اس لئے بنی کہ وہ لوگ عمران خان کے نہیں تھے وہ عمران خان کے پاس لائے گئے تھے ۔وفاقی وزیر منصوبہ بندی، احسن اقبال نے کہا کہ2017ء میں ہمارا پی ایس ڈی پی کا حجم ایک ہزا ر ارب تھا یہ بہت بڑا المیہ ہے کہ چار سال بعد جب ہم حکومت میں آئے تو وہ سکڑ کرساڑھے پانچ سو ارب رہ چکا تھا۔اس وقت پاکستان کا پی ایس ڈی پی کا حجم دو ہزار ارب سے اوپر ہونا چاہئے تھا۔اس سال ہم دنیا کی تاریخ کے بدترین موسمیاتی آفات کا نشانہ بنے تھے جس سے31 ارب ڈالر کاپاکستانی معیشت کو جھٹکا لگا تھا۔حکومت نے اتنی بڑی تباہی کے باوجود معیشت کو بکھرنے سے بچایا۔اگرقدرتی آفت نہیں آتی تو ہم پانچ فیصد نہیں تو کم از کم ساڑھے چار فیصد کا ہدف ضرور حاصل کرلیتے ۔موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے ملک کی معیشت پر بہت اثرات پڑے آئندہ سال کے اہداف بہت سوچ سمجھ کر رکھے گئے ہیں ان میں زائد اندازے نہیں لگائے گئے ہیں۔جو نئے منصوبے شروع کئے گئے ہیں وہ اپنی میرٹ کے اوپر ہیں اور قلیل تعداد میں ہیں۔ہم نے انفرا اسٹرکچر کی بحالی کے لئے پروجیکٹ شروع کرنے ہیں۔اتحادی حکومت میں ایسی جماعتیں بھی شامل ہیں جن کا تعلق پسماندہ علاقوں سے ہے۔ہم نے اس سال ترقیاتی اسکیموں میں بلوچستان کا پنجاب کے مقابلے میں تقریباًدوگنا حصہ رکھا ہے۔