• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

برامپٹن سکھ پریڈ میں اندرا گاندھی کے قتل والے فلوٹ پر بھارت کا احتجاج

لندن (مرتضیٰ علی شاہ) بھارتی وزیر خارجہ ڈاکٹر ایس جے شنکر نے کینیڈا کے شہر برامپٹن میں خالصتان نواز سکھ پریڈ میں ایسے فلوٹ کی اجازت دینے پر احتجاج کرتے ہوئے کینیڈا پر تنقید کی ہے جس میں1984میں بھارتی وزیراعظم اندرا گاندھی کی ان کے سکھ محافظوں کے ہاتھوں قتل کی تصویر کشی کی گئی ہے۔ سکھ ایکٹیوسٹس کی طرف سے پھیلائی گئی ویڈیو میں پریڈ کا ایک فلوٹ دکھایا گیا ہے جس میں اندرا گاندھی خون آلود سفید ساڑھی میں ملبوس ہیں اور انہوں نے ہاتھ اوپر اٹھائے ہوئے ہیں جبکہ پگڑی پوش سکھ مردوں نے ان پر بندوقیں تان رکھی ہیں۔ بس منظر میں ایک پوسٹر پر انتقام لکھا ہوا ہے۔ ایس جے شنکر نے کہا کہ یہ صرف ایک واقعہ نہیں ہے چاہے یہ کتنا ہی سنگین کیوں نہ ہو۔ میرے خیال میں یہ اس جگہ کے بارے میں ایک بڑا بنیادی مسئلہ ہے جو علیحدگی پسندوں‘ انتہا پسندوں اور تشدد کی حمایت کرنے والے لوگوں کو دی جاتی ہے‘ یہ تعلقات کیلئے اچھا نہیں‘ کینیڈا کیلئے اچھا نہیں ہے۔ بھارتی وزیر خارجہ نے استدلال کیا کہ یہ واقعہ انتہا پسندی کے بارے میں اوٹاوا کی سست روی کو ظاہر کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم یہ سمجھنے سے قاصر ہیں کہ ووٹ خریدنے کی سیاست کے تقاضوں کے علاوہ کوئی ایسا کیوں کرے گا۔ بھارت کیلئے کینیڈا کے ہائی کمشنر نے بھی برامپٹن میں سکھ ایکٹیوسٹس کی پریڈ کے اس واقعے کی مذمت کی۔ اندرا گاندھی کو 1984میں دو سکھ محافظوں نے گولڈن ٹیمپل امرتسر پر دھاوا بولنے کی اجازت دینے کے بعد قتل کر دیا تھا اور خالصتان کے قیام کا مطالبہ کرنے والے ہزاروں سکھ ہلاک کر دیئے گئے تھے۔ وزیراعظم جسٹن ٹروڈو کے نیشنل سیکورٹی ایڈوائزر کے یہ کہنے کے چند دنوں کے بعد بھارت کی مذمت اس وقت سامنے آئی کہ بھارت کینیڈا میں غیر ملکی مداخلت کے سرفہرست ذرائع میں سے ایک ہے جنہوں نے کینیڈا میں غلط اثر و رسوخ کیلئے بھارت کا براہ راست نام لیا۔
اہم خبریں سے مزید