• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

 غلط بیانی اور جھوٹی رپورٹ جمع کرانے پر چیف کمشنر آفس کے ڈائریکٹر جنرل (ایڈمن) کو توہین عدالت کا شوکاز نوٹس

اسلام آباد(جنگ رپورٹر)اسلام آباد ہائیکورٹ نے نجی ہائوسنگ سوسائٹی کے مساج سنٹر پرمجسٹریٹ کے ڈرائیور، پولیس کانسٹیبلز اور مبینہ جعلی صحافیوں کے غیر قانونی چھاپے کے خلاف مقدمہ کی سماعت کے دوران غلط بیانی اور جھوٹی رپورٹ جمع کرانے پر چیف کمشنر آفس کے ڈائریکٹر جنرل( ایڈمن) سعید رمضان کو توہین عدالت کا شوکاز نوٹس جاری کر دیا۔ عدالت نے انہیں 20 جون کو ذاتی طور پر حاضر ہونے کا حکم جاری کرتے ہوئے قراردیا کہ وہ جواب جمع کروائیں کہ توہین عدا لت کے قانون کے تحت انہیں سزا کیوں نہ دی جائے۔جسٹس طارق محمود جہانگیری پرمشتمل سنگل بنچ سے جاری سماعت کے تحریری حکم نامہ کے مطابق چیف کمشنر عدالت میں پیش ہوئے اور بتایا کہ انہوں نے انکوائری کی خود نگرانی کی اور ڈی آئی جی کی رپورٹ کے مطابق چھاپہ غیر قانونی تھا،چھاپے میں سنگین نوعیت کی بے ضابطگیاں پائی گئیں،نہ تو سرچ وارنٹ لیے گئے نہ ہی حاصل کرنے کی کوشش کی گئی،غیر قانونی چھاپہ مار ٹیم میں شامل افراد نے 5 لاکھ 76 ہزار روپے بھی چھینے،مجسٹریٹ امجد حسین جعفری موقع پر موجود نہ تھے،ان سے ایگزیکٹو مجسٹریٹ کے اختیارات واپس لے لیے گئے ہیں اور معطل کرکے انکوائری شروع کر دی گئی ہے،تھانہ لوہی بھیر کے ایس ایچ او اختر زمان کو بھی عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے، چھاپے کو درست قرار دینے کی غلط رپورٹ جمع کرانے والے ڈائریکٹر جنرل ایڈمن سعید رمضان کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی شروع کی گئی۔
اسلام آباد سے مزید