• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کراچی کی میئر شپ پر جنگ تیز، پہلی بار تمام اضلاع میں ہماری حکومت بنے گی، مراد علی شاہ، کراچی کا مینڈیٹ زرداری تسلیم کریں، سراج الحق

کرا چی(اسٹاف رپورٹر/ایجنسیاں)کراچی کی میئر شپ کیلئے جنگ تیز ‘ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ پہلی بار سندھ کے تمام اضلاع میں ہماری حکومت بنے گی ‘ تمام اضلاع کے چیئرمین اور کراچی و حیدرآباد کے میئر پیپلز پارٹی کے ہوں گے‘ہارس ٹریڈنگ کے الزامات بالکل غلط ہیں ‘ 15جون کے بعد میئر انتخابات کیلئے باتیں کرنے والے خاموش ہوجائیں گے‘پیپلز پارٹی کے میئر کراچی کے امیدوار مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ جو بھی میئر کراچی بنے وہ پھر اختیارات کا رونا نہ روئے بس کام کرے‘ وزیر محنت و افرادی قوت سندھ اورپیپلزپارٹی کراچی ڈویژن کے صدر سعید غنی نے کہا کہ کراچی نے پیپلز پارٹی کو مینڈیٹ دیا ہے اور میئر بھی ہمارا ہی ہوگا حافظ نعیم میئر بننے کی لاعلاج بیماری میں مبتلا ہیں ‘ امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ دھاندلی کے ذریعے لوگوں کی آواز کو نہیں دبایا جا سکتا‘ زرداری کراچی کے مینڈیٹ کو قبول کریں، آصف زرداری تسلیم کریں کہ آپ کی جماعت کو عوام نے مسترد کر دیا ہے‘ اگر کراچی کے عوام کے مینڈیٹ پر قبضہ کیا گیا تو پورا ملک اہل کراچی کی پشت پر ہو گا‘ جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ جماعت اسلامی کے مینڈیٹ پر شب خون مارنے نہیں دیں گے، پیپلز پارٹی فاشسٹ جماعت ہے بلاول بھٹو کی فاشسٹ پارٹی کو کراچی پر قبضہ نہیں کرنے دیں گے اور ان کی فسطائیت کو دنیا کے سامنے لائیں گے۔ تفصیلات کے مطابق میئر کراچی کے لیے 6 اور ڈپٹی میئر کے لیے 7 امیدوارں کے کاغذات نامزدگی منظور کرلیے گئے، پی ٹی آئی کے امیدوار نے اپنا فارم واپس لے لیا۔میئر کراچی کے لیے پیپلز پارٹی کے مرتضی وہاب‘نجمی عالم، کرم اللہ، جماعت اسلامی کے نعیم الرحمن خان، محمد جنید مکاتی اور سیف الرحمن کے نامزدگی فارم درست قرار دیے گئے جبکہ ڈپٹی میئر کے لیے پیپلز پارٹی کے سلمان عبداللہ، ارشاد علی، جماعت اسلامی کے سیف الدین، قاضی سید صدر الدین، مسلم لیگ (ن) کے محمد اکرم، محمد یعقوب اور غلام شعیب کے کاغذات منظور کرلیے گئے ہیں۔ ڈپٹی میئر کے لیے پی ٹی آئی کے واحد امیدوار ذیشان زیب نے اپنا نامزدگی فارم واپس لے لیا۔دریں اثناءاتوار کوسندھ اسمبلی میں پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ کا کہناتھاکہ پیپلز پارٹی کراچی اور حیدرآباد سمیت سندھ میں میئر لارہی ہے15جون کے بعد،میئر انتخابات کے لئے باتیں کرنے والے خاموش ہوجائیں گے۔ علاوہ ازیں سراج الحق نے اتوار کو شارع قائدین پر تحفظ کراچی مارچ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ15جون کو جماعت اسلامی کا میئر ضرور کامیاب ہو گا، ہم واضح کردینا چاہتے ہیں کہ اگر کراچی کے عوام کے مینڈیٹ پر قبضہ کیا گیا تو پورا ملک اہل کراچی کی پشت پر ہو گا،ہم بتادینا چاہتے ہیں کہ بیلٹ باکس کی چوری تو کرسکتے ہیں کہ لیکن عوام کی رائے کو تبدیل نہیں کرسکتے‘آصف علی زرداری سے توقع رکھتے ہیں کہ سندھ کے آراوز اور الیکشن کمیشن کو جتنا استعمال کرسکتے تھے کرلیا لیکن اب کراچی میں عوامی مینڈیٹ کو تسلیم کریں گے۔ جماعت اسلامی اور پی ٹی آئی نے کراچی سے 9لاکھ ووٹ لیے ہیں اور پیپلز پارٹی نے 3لاکھ، اس لیے کراچی کے عوام کے مینڈیٹ کو تسلیم نہ کرنا جمہوریت کے خلاف ہے،کراچی میں پی ٹی آئی کے چیئر مینوں اور منتخب نمائندوں کی گرفتاری، پولیس اغواء اور جھوٹے مقدمات کی شدید مذمت کرتے ہیں، یہ صرف منتخب نمائندوں کی گرفتاری اور اغواء نہیں بلکہ پورے کراچی کے مینڈیٹ اور جمہورت کا اغواء ہے۔ہم کراچی کو بھی استنبول کی طرح عالم اسلام کا ترقیاتی شہر بنائیں گے۔اس موقع پر حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ 15جون کو جماعت اسلامی اور پی ٹی آئی کی واضح اکثریت سے ہمارا میئر ہر صورت میں بنے گا، سندھ حکومت اور پیپلز پارٹی کو عوام کے مینڈیٹ پر قبضہ نہیں کرنے دیں گے، عوامی مینڈیٹ پر شب خون مارنے والے کا ناطقہ بند کر دیں گے۔پی ٹی آئی والوں کو میئر کے انتخابات میں حصہ لینے سے روکنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ گرفتاریاں کی جارہی ہیں، حکومتی جبر و تشدد اور غیر جمہوری ہتھکنڈوں سے اس واضح فتح اور کامیابی کو روکنے کی کوشش کی جارہی ہے‘آج پورا ملک اہل کراچی کے ساتھ ہے اور سندھ حکومت اور پیپلز پارٹی کی فسطائیت کے خلاف پورے ملک میں احتجاج کیا جا رہا ہے۔

اہم خبریں سے مزید