کراچی / سجاول (نیوز ایجنسیز / نیوزڈیسک/ نامہ نگار) سمندری طوفان آج سندھ سے ٹکرائے گا، کراچی کو براہ راست خطرہ نہیں ، ہاکس بے پر سمندر بپھر گیا، بپر جوائے آج صبح 11بجے کیٹی بندر میں داخل ہوگا، ہواؤں کی رفتار 100سے 120؍ کلومیٹر فی گھنٹہ ہوسکتی ہے، ٹھٹھہ، سجاول، بدین، تھرپارکر، میرپورخاص اور عمرکوٹ میں آندھی اور موسلادھار بارش ہوگی، جاتی ، کھارو چھن اور شاہ بندر کے علاقے کو زیادہ خطرات لاحق ہیں جہاں سے ہزاروں افراد کا انخلاء ہوگیا ہے، کراچی منوڑہ کا زمینی راستہ جزوی منقطع ہوگیا جبکہ کراچی ائیر پورٹ پر چھوٹے طیاروں کا فلائٹ آپریشن بندکردیا گیا ہے ۔ تفصیلات کے مطابق بحیرہ عرب کے سمندری طوفان کا رخ بدل گیا، بپر جوائے کراچی کے ساحل سے دور ہونے لگا، سمندری طوفان جمعرات کو دن 11 بجے پاکستانی حدود میں داخل ہوگا اور کیٹی بندر سے ٹکرائے گا، بپر جوائے کیٹی بندر سے قریب اور کراچی سے تھوڑا دور ہوگیا ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق بپر جوائےگزشتہ 6 گھنٹوں سے شمال مشرق کی جانب بڑھ رہا ہے، سمندری طوفان کراچی کےجنوب سے 310کلو میٹر دور ہے، سمندری طوفان کیٹی بندر کےجنوب، جنوب مغرب سے 240 کلو میٹر دور ہے، سمندری طوفان کےمرکز اور اطراف میں ہواؤں کی رفتار 150 سے 160کلو میٹر فی گھنٹہ، سسٹم کے مرکز کے اطراف سمندر میں شدید طغیانی ہے، سسٹم کے مرکز کے گرد لہریں 30 فٹ تک بلند ہو رہی ہیں۔ محکمہ موسمیات کی پیش گوئی کے مطابق 15جون کی شام کو طوفان کیٹی بندر اور بھارتی گجرات کے درمیان کسی مقام پر ٹکرائے گا، طوفان ساحل سے ٹکرانے کے وقت ہواؤں کی رفتار 100 سے 120 کلو میٹر فی گھنٹہ ہوسکتی ہے جبکہ 140 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے جھکڑ بھی چل سکتے ہیں۔ سمندری طوفان کے نتیجے میں پاکستان کے جنوب مشرقی ساحلی پٹی پر آندھی اور گرج چمک کےساتھ موسلا دھاربارش ہوسکتی ہے۔ جنوب مشرقی سندھ میں کچھ مقامات پر شدید بارش بھی ہوسکتی ہے، ٹھٹہ، سجاول، بدین، تھرپارکر، عمرکوٹ میں آج سے 17 جون تک ساتھ موسلا دھار بارش کا امکان ہے۔ انتظامیہ، پاکستان نیوی اور آرمی کی جانب سے ساحلی علاقوں میں امدادی کارروائیاں جاری ہیں، نیوی کے غوطہ خوروں نے سمندر میں پھنسے درجنوں ماہی گیروں کو بحفاظت ریسکیو کرلیا۔