اسلام آباد (نمائندہ جنگ) عدالت عظمیٰ میں ازخود نوٹس مقدمات کے فیصلوں پر نظر ثانی کے قانون سپریم کورٹ ریویو آف ججمنٹ اینڈ آرڈرز ) ایکٹ 2023کے خلاف دائر درخواستوں کی سماعت کے دوران درخواست گزارپی ٹی آئی،کے وکیل نے دلائل مکمل کرلیے ہیں جبکہ اٹارنی جنرل آج اپنے دلائل کا آغازکرینگے،چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیئے کہ نظر ثانی میں سماعت کا حق اور غلط قانون قرار دیا جا سکتا ہے لیکن اپیل نہیں بنایا جا سکتا، آپ ازخود نوٹس اختیارات میں سپریم کورٹ کے اختیارات محدود کریں موسٹ ویلکم لیکن یہ آئینی ترمیم ہونی چاہیے۔سپریم کورٹ میں پنجاب میں انتخابات کرانے کے فیصلے کیخلاف الیکشن کمیشن کی نظرِثانی درخواست اور ریویو آرڈرز اینڈ ججمنٹس ایکٹ کیس کی سماعت کے دوران جسٹس منیب اختر نے ریمارکس دیئے کہ ریویو ایکٹ لاگو ہوا تو ازخود نوٹس والے سب کیسز دوبارہ کھل جائینگے۔ الیکشن کمیشن آف پاکستان، وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی جانب سے دائر نظرثانی درخواست پر چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس منیب اختر پر مشتمل تین رکنی بینچ نے سماعت کی۔