لندن (پی اے) این ایچ ایس میں صنعتی بے چینی کی لہر کے پیش نظر انگلینڈ میں نصف ملین سے زائد آپریشنز اور پروسیجرزمعطل کر دیئے گئے۔این ایچ ایس میں تنخواہوں پر پیدا ہونے والے تنازع کے باعث ہڑتالوں کا آغاز 2022کے اختتام سے ہی ہو گیا تھا۔ تاریخ میں پہلی بار نرسوں کی جانب سے مکمل واک آؤٹ دسمبر کے وسط میں ہوا جبکہ آنے والے ہفتوں میں ایمبولنس ورکرز، فزیوتھراپسٹس اور دیگر ہیلتھ ورکرز بھی ہڑتالوں میں شامل ہو گئے انگلینڈ میں ہڑتالوں کے نتیجے میں 539231اپائنٹمنٹس، پروسیجرز اور آپریشنز معطل کر دیئے گئے۔ ان اعدادوشمار میں گزشتہ ہفتہ برٹش میڈیکل ایسوسی ایشن (بی ایم اے) کے جونیئر میڈکس کی جانب سے کئے گئے72 گھنٹوں کے واک آؤٹ سے معطل ہونے والے آپریشنز اور پروسیجرز کی تعداد شامل نہیں ہے۔ بعض ورکرز بالخصوص جونیئر ڈاکٹروں اور نرسوں کی جانب سےیہ تنازع تاحال جاری ہے۔ رائل کالج آف نرسنگ (آر سی این) کے ارکان کی جانب سے کرسمس تک مسلسل واک آؤٹ کے لئے ووٹنگ ہو رہی ہے جس کا اختتام23جون کو ہوگا۔اسی اثنا میں ڈاکٹر ’’تنخواہ کی مکمل بحالی‘‘ کے لئے مسلسل متحرک ہیں۔وزیر صحت سٹیو بارکلے نے کہا ہے کہ ان کے دروازے جونیئر ڈاکٹروں سےمذاکرات کے لئے اب بھی کھلے ہوئے ہیں مگر ’’دونوں جانب سے پیش قدمی‘‘ کی ضرورت ہے۔ انگلینڈ میں ہاسپیٹل کنسلٹنٹس نے اعلان کیا ہے کہ اگر ان کے ارکان نے انڈسٹریل ایکشن کے حق میں ووٹ دیا تو جولائی میں دو روزہ ہڑتال کی جائے گی۔ بی ایم اے نے بھی کہا ہے کہ اگر کنسلٹنٹس نے انڈسٹریل ایکشن کے حق میں ووٹ دیا تو اس کے ارکان بھی20اور21 جولائی کو واک آؤٹ کریں گے۔ این ایچ ایس سٹاف کونسل کی جانب سے کنٹریکٹ پیرامیڈکس، نرسز اور فزیو تھراپسٹس کی تنخواہوں کے نظر ثانی شدہ شیڈول کو تسلیم کئے جانے کے بعد بعض یونینز نے وزرا سے اپنے معاملات طے کر لئے ہیں۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ کنٹریکٹ پر سٹاف جس میں این ایچ ایس کے ایک ملین سے زیادہ کنٹریکٹ ملازمین شامل ہیں آنے والے دنوں میں اپنی تنخواہوں میں بڑا اضافہ دیکھیں گے۔