پیرس(اے پی پی)وزیراعظم محمد شہباز شریف نے فرانس کے دارالحکومت پیرس میں نئے عالمی مالیاتی معاہدے سے متعلق سربراہی اجلاس کے موقع پر سعودی عرب کے وزیراعظم اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان ‘مصرکے صدر عبدالفتاح السیسی ‘ فرانس کے صدر ایمانویل میخواں ‘امریکی صدر کے نمائندہ خصوصی اور سابق وزیر خارجہ جان کیری اورعالمی مالیاتی فنڈ کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جارجیواسے علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں کی ہیں ‘
آئی ایم ایف سربراہ سے گفتگو کرتے ہوئے شہبازشریف نے کہاکہ نویں جائزے کےلئے تمام پیشگی اقدامات مکمل کئے جاچکے ہیں اورپاکستان آئی ایم ایف کے ساتھ طے ہونے والی اپنی ذمہ داریوں کو ادا کرنے کا عزم کئے ہوئے ہے‘امید ہے فنڈزجلد جاری کردیئے جائیں گے۔
وزیراعظم نے معاشی ترقی اوراستحکام کے لئے حکومتی اقدامات کا خاکہ پیش کیاجبکہ فرانسیسی صدر سے بات چیت میں وزیراعظم کا کہناتھاکہ نئے عالمی مالیاتی معاہدے کے تحت قرض کی دلدل میں ڈوبے ترقی پزیر ممالک کی مدد وقت کی ضرورت ہے تاکہ وہاں کے عوام کو ریلیف مل سکے‘.
علاوہ ازیں گول میزکانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے محمد شہباز شریف نے عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ دنیا میں پائیدار امن اور ہم آہنگی کو یقینی بنانے کیلئے وسائل کی منصفانہ اور شفاف تقسیم کیلئے حکمت عملی اور پالیسی تیار کرے، اگر آج عملی اقدامات نہ کئے گئے تو آنے والا وقت خطرناک ہو گا‘موسمیاتی تبدیلی کے باعث قدرتی آفات سے ملکی معیشت کو مشکلات کا سامنا ہے‘ ہمارے لوگ بہادر ہیں‘ انہوں نے ماضی میں بھی بڑے چیلنجز کا سامنا کیا ہے اور موجودہ چیلنجز سے بھی بہادری سے نکلیں گے ۔
تفصیلات کے مطابق شہبازشریف کے ساتھ ملاقات کے دوران شہزادہ محمد بن سلمان نے پاکستان کی حکومت اور عوام کے لئے خیرسگالی کے جذبات کا اظہارکیا۔ ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے دوطرفہ تعاون کے فروغ کے لئے اشتراکی عمل مزید بڑھانے پر اتفاق کیا اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا ۔
علاوہ ازیں شہباز شریف نے مصرکے صدر عبدالفتاح السیسی سے بھی ملاقات کی،دونوں قائدین نے دوطرفہ تعلقات کے فروغ اور انہیں مزید وسعت دینے کے عزم کا اعادہ کیا۔
دونوں برادر اسلامی ممالک کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پر بھی اتفاق کیاگیا ۔ ’’نیوگلوبل فائنانسنگ پیکٹ ‘‘کے سربراہ اجلاس کے موقع پر شہباز شریف نے عالمی مالیاتی فنڈ کی منیجنگ ڈائریکٹرکرسٹالینا جارجیوا سے بھی ملاقات کی اور پاکستان اورآئی ایم ایف کے مابین جاری پروگراموں اورتعاون پر تبادلہ خیال کیا‘ وزیراعظم نےآئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹرکو پاکستان کی معاشی صورتحال کے بارے میں آگاہ کیا ۔
انہو ں نے کہا کہ ایکسٹینڈڈفنڈ فیسیلٹی (ای ایف ایف ) کے تحت نویں جائزے کےلئے تمام پیشگی اقدامات مکمل کئے جاچکے ہیں اورحکومت پاکستان آئی ایم ایف کے ساتھ طے ہونے والی اپنی ذمہ داریوں کو ادا کرنے کا عزم کئے ہوئے ہے
وزیراعظم نے اس توقع کا اظہارکیا کہ آئی ایم ایف کے ای ایف ایف کے تحت مختص فنڈز جلد از جلد جاری کردیئے جائیں گے اس سے پاکستان میں معاشی استحکام اورعوام کو ریلیف دینے کےلئے حکومت کی جاری کوششوں کو تقویت ملے گی ۔
دریں اثناءشہباز شریف نے فرانس کے صدر ایمانویل میخواں سے ملاقات کی جس میں دونوں رہنماؤں نے دوطرفہ دلچسپی کے امور پر رابطے برقرار رکھنے پر اتفاق کیا۔
وزیر اعظم نے فرانسیسی صدر سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے ترقی پذیر ممالک کے ساتھ مالیاتی انصاف پر مبنی نظام کی طرف جرات مندانہ قدم اٹھایا۔ ترقی پذیر ممالک کو وسائل کی عدم دستیابی،قرض اور سود کی ادائیگیوں کے بوجھ اور منجمد ترقی کے مسائل درپیش ہیں۔
موسمیاتی تبدیلیوں کے تباہ کن اثرات نے پہلے سے مسائل کا شکار ترقی پذیر ممالک کو مزید مشکلات سے دو چار کر دیا ہے، اہم مسئلے پر عالمی اتفاق رائے پیدا کرنے کے لیے آپ نے اہم کاوش کی۔