• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

’’باراک اوباما کے خلاف بھارت میں منظم مہم کا آغاز‘‘

اسلام آباد (فاروق اقدس/جائزہ رپورٹ) سابق صدر باراک اوباما کے خلاف بھارت میں منظم مہم کا آغاز ہوگیا ہے باراک اوباما نے بھارت کی حکمراں جماعت بی جے پی کے ارکان کی جانب سے مسلمانوں کے ساتھ روا رکھے جانے والے ظالمانہ سلوک کے بارے میں اپنے انٹرویوز اور بیانات پر انہیں شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا جس میں ان کا یہ کہنا تھا کہ اگر مسلمانوں اور اقلیتوں کے حقوق کا تحفظ نہ کیا گیا تو انڈیا شکست وریخت کا شکار ہوسکتا ہے۔ سابق صدر باراک اوباما کے بیانات اور انٹرویوز کے بعد اب بھارت میں ان کے خلاف ایک مہم کے انداز میں ردعمل ظاہر کیا جارہا ہے۔

 بھارت کی وزیر خزانہ نِرملا سیتا رمن نے سابق امریکی صدر باراک اوباما پر منافقت کا الزام لگاتے ہوئے ان کے اِس بیان پر ظنز کیا ہے کہ ’وزیراعظم نریندر مودی کی حکومت کو مسلمان اقلیت کے حقوق کا تحفظ کرنا چاہئے۔ 

یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے مودی کے دورہ امریکا کے دوران باراک اوباما نے نشریاتی ادارے سی این این سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’ہندو اکثریت والے بھارت میں مسلم اقلیت کے تحفظ‘ کا معاملہ نریندر مودی کی امریکی صدر جو بائیڈن کے ساتھ ملاقات میں لازمی طور پر اٹھانے کے قابل ہوگا۔ 

سابق امریکی صدر کا یہ بھی کہنا تھا کہ اس قسم کے تحفظ کے بغیر ’اس بات کا قوی امکان ہے کہ بھارت کسی وقت بکھرنا شروع ہوجائے۔

اہم خبریں سے مزید